جنگ مسائل کا حل نہیں،مسئلہ کشمیر سمیت برصغیر میں تمام مسائل مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں، وزیر اعظم

0
200

کولمبو(امین این آئی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں،مسئلہ کشمیر سمیت برصغیر میں تمام مسائل مذاکرات سے حل کرنے کے خواہاں ہیں، بھارت سے ہمارا واحد اختلاف کشمیر پر ہے جو صرف ڈائیلاگ سے حل ہوسکتا ہے ،میرا سیاست میں آنے کا مقصدغربت کا خاتمہ ہے، شوکت خانم کینسرہسپتال غریبوں کیلئے ہی بنایا، سرمایہ کاری، منافع بخش بزنس کے ذریعے غربت کم کرسکتے ہیں، خواہش ہے خطے میں امن، سیاحت، تجارت، سرمایہ کاری کیلئے کرداراداکریں۔ بدھ کو سری لنکا کے دارلحکومت میں پہلی پاکستانـسری لنکا تجارت و سرمایہ کاری کانفرنس کا انعقاد پاکستانی وزارت تجارت نے ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان، بورڈ آف انویسٹمنٹ پاکستان اور سری لنکا میں پاکستانی ہائی کمیشن کے تعاون سے کیا جس میں وزیراعظم عمران خان کے علاوہ سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے بھی شریک ہوئے۔وزیراعظم عمران خان نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری سیاست کا محرک صرف غربت کا خاتمہ تھا جس کیلئے میں نے تقریباً 25 سال جدو جہد کی اور میں نے سیاست میں حصہ اس لیے لیا کیوں کہ میں سمجھتا تھا کہ غربت کے خاتمے کا بہترین طریقہ ایک فلاحی ریاست کا قیام ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست میں آنے سے قبل میں نے ایک کینسر کا ہسپتال قائم کیا جس کو بنانے کا مقصد یہ تھا کہ جو لوگ کینسر کا مہنگا علاج کرانے کی استطاعت نہیں رکھتے تو وہ غریب افراد ایسے ہسپتال میں کینسر کا علاج کرواسکیں جہاں انہیں اخراجات کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہ پڑے۔انہوں نے کہا کہ جس وقت میں ہسپتال تعمیر کررہا تھا مجھے یہ احساس ہونا شروع ہوا کہ 22 کروڑ آبادی والے ملک میں زیادہ سے زیادہ غریب افراد کی مدد کرنے کا بہترین طریقہ فلاحی ریاست کا قیام ہے، یہ وہ محرک تھا۔انہوں نے کہا کہ آج میری سری لنکن صدر کے ساتھ ہونے والی بات چیت بہت اچھی تھی کیوں وہ بھی غربت کے خاتمے سے موٹیویٹ ہوئے۔وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں ہمیں اشیائے خور و نوش کی مہنگائی کے مسئلے کا سامنا ہے اور ہم نے اس بارے میں بات چیت کی کہ کس طرح ان قیمتوں کو نیچے لایا جائے اور سری لنکن کے صدر نے اپنے دورہ چین کے تجربات سے آگاہ کیا کہ انہوں نے وہاں فارمز کا دورہ کیا اور انہیں معلوم ہوا کہ کس طرح وہاں ہول سیل اور ریٹیل کے فرق کو کم کیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں کسان کی پیداوار اور جس قیمت پر وہ ریٹیل کی دکانوں میں فروخت کی جاتی ہے اس میں بہت بڑا فرق ہے اور اس فرق کو چین نے ٹیکنالوجی کے ذریعے کم کیا۔وزیراعظم نے یہ خیال پیش کرنے پر سری لنکن صدر کا شکریہ ادا کیا اور ارادہ ظاہر کیا کہ وہ وطن واپس جا کر اس فرق کو دور کرنے کے لیے ٹیکنالوجی منگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے کا دوسرا طریقہ سرمایہ کاری، کاروبار میں منافع کو فروغ دینا ہے جس پر میرا دوسرا سب سے زیادہ زور ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں پالیسیوں کو مکمل طور پر تبدیل کردیا ہے جو بدقسمتی سے 40 سال سے جاری تھیں۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا پورا ڈھانچہ، بیوروکریسی کا ڈھانچہ اس انداز میں ڈھال دیا گیا ہے کہ وہ کاروباری اور تاجر برادری کی سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ نہ بنے، ہم نے گزشتہ 2 سال کے عرصے میں اس پوری سوچ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی ہے اور کاروباری آسانیوں میں آنے والی رکاوٹ کو دور کیا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے 28 چیزوں میں بہتری کی ہے، عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق ہمارے ہاں کاروباری آسانی بہتر ہوئی ہے،