اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات آئین کے آرٹیکل 226 کے مطابق خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہوں گے۔ پیر کو عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے صدارتی ریفرنس کے ذریعے مانگی گئی رائے پر اپنی رائے دی۔اس 5 رکنی بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد کے ساتھ ساتھ جسٹس مشیر عالم، جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس یحییٰ آفریدی بھی شامل تھے۔سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ نے 4 ایک کی اکثریت سے رائے دی اور چیف جسٹس نے رائے پڑھ کر سنائی اور بتایا کہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے اس رائے سے اختلاف کیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ سینیٹ انتخابات آئین کے تحت ہوتے ہیں اور الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ شفاف انتخابات کرائے اور کرپشن سے الیکشن کو محفوظ بنائے۔عدالتی رائے میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ آئین میں ترمیم کرسکتی ہے جبکہ تمام ادارے الیکشن کمیشن کے پابند ہیں۔اکثریتی رائے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ بیلٹ پیپر کا خفیہ ہونا حتمی نہیں ، الیکشن کمیشن 218 کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنا سکتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ووٹ ہمیشہ خفیہ نہیں رہ سکتا، سپریم کورٹ 1967 میں نیاز احمد کیس میں فیصلہ دے چکی ہے۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کے لیے تمام اقدامات کرسکتا ہے، الیکشن کمیشن کرپشن کے خاتمے کے لیے تمام ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کرسکتا ہے۔واضح رہے کہ 25 فروری کو سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ کی تھی۔یہاں یہ واضح رہے کہ ایوان بالا یعنی سینیٹ کے انتخابات 3 مارچ کو ہونے ہیں اور ان انتخابات کو اوپن بیلٹ سے کرانے کے لیے صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ سے رائے مانگی تھی۔بعد ازاں عدالت عظمیٰ نے رائے سنائے جانے کے موقع پر اٹارنی جنرل پاکستان، چیف الیکشن کمشنر، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹسز جاری کیے تھے، مزید یہ کہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکرز، چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز، اراکین الیکشن کمیشن اور دیگر کو بھی نوٹس جاری ہوئے تھے۔یاد رہے کہ صدر کی جانب سے عدالت عظمیٰ کو بھیجے گئے ریفرنس پر پہلی سماعت 4 جنوری 2021 کو ہوئی تھی، جس کے بعد فروری سے اس پر روزانہ کی بنیاد پر سماعتیں ہوئی تھیں۔آرٹیکل 226 کیا کہتا ہے؟دستور پاکستان کا آرٹیکل 226 کہتا ہے کہ دستور کے تابع تمام انتخابات ما سوائے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے خفیہ رائے دہی کے ذریعے ہوں گے۔ معاملے پر صدر مملکت عارف علوی نے صدارتی ریفرنس کے ذریعے اس سوال کا جواب چاہا تھا کہ آیا آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت خفیہ رائے دہی کی شرط سینیٹ انتخابات پر لاگو ہوتی ہے یا نہیں
مقبول خبریں
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی...
لاہور(این این آئی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے یہاں ملاقات کی اور ملک کی مجموعی...
آئیوری کوسٹ کو پاکستانی چاول سمیت متعددبرآمدات بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں،صدر...
اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئیوری کوسٹ کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے...
مجھے سیالکوٹ نے جتنی عزت بخشی ہے میری نسلیں بھی اس کا احسان...
سیالکوٹ(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مجھے اس شہر نے جتنی عزت بخشی ہے میری نسلیں بھی اس...
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو کی جارہی ہے، وزیراعظم خود اعلان...
اسلام آباد (این این آئی)وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو کی جارہی ہے، اس...
پاکستان میں میڈیا، صحافیوں کے ساتھ کیا ہوا، اِس پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں،...
اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے صحافیوں کو جاری نوٹسز سے متعلق کیس...