کشمیریوںکی زندگیوںکو خطرے میں ڈالنے پر مودی حکومت پر کڑی تنقید

0
364

سرینگر(این این آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں جموں وکشمیر سول سوسائٹی فورم نے کورونا وائرس کی مہلک عالمی وبا کے باوجود مقبوضہ علاقے میںسیاحتی مقامات پر سیاحوں کی حوصلہ افزائی کر کے کشمیریوںکی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سول سوسائٹی فورم کے چیئرمین عبد القیوم وانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں باغات خصوصا ٹیولپ گارڈن میں سیاحوں کے بڑھتے ہوئے رش کے پیش نظر کسی قسم کے کوئی پیشگی حفاظتی اقدامات اختیار نہ کرنے پر قابض انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ان باغات میں روزانہ بڑی تعداد میں آنے والے سیاحوںکی وجہ سے مقامی لوگوںکی زندگیوںکو شدید خطرہ لاحق ہے ۔ ہسپتالوں میں بستروں کی عدم دستیابی اورمہلک وائر س سے دنیا بھر میں لاکھوں افراد کے ہلاک ہونے پر ڈاکٹرپہلے ہی لوگوںکو خبردار کر چکے ہیں۔عبد القیوم وانی نے قابض حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ اگر باغات خاص طورپر ٹیولپ گارڈن کو بند اور ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد نہ کی گئی تو مہلک وبا تیزی سے پھیل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباکی پہلی لہر کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور سہولیات کی کمی ہمارے لئے چشم کشا ہے کیونکہ اس وقت ہسپتالوںمیں مریضوںکو وینٹی لیٹر زیا دیگر ضروری سہولتوںکی شدید کمی کا سامنا تھا۔ انہوںنے ٹیگور ہال سرینگر میں فیشن شو کے منتظمین کو بھی تنقید کا نشانہ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ٹیلنٹ یا دیگر فنون سیکھنے کے خلاف نہیں ہیں تاہم کشمیری معاشرے میں ثقافت اور فیشن کے نام پر بے راہ روی کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔