اسرائیلی وزیراعظم 12سال بعد اقتدار سے رخصت، اپوزیشن کا حکومت بنانے کا اعلان

0
238

تل ابیب (این این آئی )اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائیرلبید نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب دعوی کیا ہے کہ انہوں نے مخلوط حکومت کے لیے درکار حمایت حاصل کرلی ہے جس کے بعد وہ جلد ہی حکومت کی تشکیل کا اعلان کریں گے۔ نئی مخلوط حکومت کیقیام کے بعد اسرائیل میں مسلسل 12 سال سے اقتدار پر قابض بنیامین نیتن یاھو رخصت ہو جائیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یائیرلبید نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی تشکیل کے لیے دی گئی مہلت کے خاتمے سے کچھ دیر قبل انہیں اور صدر مملکت کو بتایا گیا کہ ہم حکومت کی تشکیل میں کامیاب ہوگئے ۔یائیر لبید نے کہا کہ نئی مخلوط حکومت تمام اسرائیلیوں کی برابر خدمت کرے گی۔ جن لوگوں نے ان کی جماعت کو ووٹ نہیں دیا وہ بھی ہمارے ہی شہری ہیں۔ ہم اپنے سیاسی مخالفین کا بھی احترام کریں گے۔ اسرائیلی سماج کو متحد رکھنے کے لیے جہاں تک ضروری ہوا اقدامات کیے جائیں گے۔یائیرلبید نے اسرائیلی صدر روف ریفلین کو بھی فون کیا۔ اس وقت وہ تل ابیب میں ایک فٹ بال میچ دیکھ رہے تھے۔یائیرلبید نے مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے 7 مختلف سیاسی جماعتوں سے اتحاد کیا ہے۔ ان میں نیتن یاھو کے سابق اتحادی دائیں بازو کی جماعت امید نو کے سربراہ گیڈ عون ساعر، آوی گیڈور لایبرمین کی اسرائیل بیتنا وزیر دفاع بینی گینٹز کی اعتدال پسند بلیو وائٹ، بائیں بازو کی لیبر پارٹی اور میریٹز پارٹی شامل ہیں۔اسرائیل میں نئی وجود میں آنے والی حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں میں فلسطینی ریاست کے حوالے سے گہرے اختلافات موجود ہیں۔ ان میں بعض سیاسی جماعتیں فلسطینیوں کی الگ ریاست کی حمایت کرتی ہیں مگر زیادہ تر اس کی مخالف ہیں۔اسرائیل میں عرب برادری کے نمائندہ اتحاد نے بھی اسرائیل میں مخلوط حکومت میں شمولیت کا اعلان کیا ،عرب اتحاد کی قیادت اس وقت منصور عباس نامی ایک عرب رکن کنیسٹ کر رہے ہیں جومذہبی جماعت اخوان المسلمون کی فکر سے متاثر ہیں