اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں آ رہے تھے کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو پیغام گیا کہ وزیرِ اعظم آئیں گے تو وہ نہیں آئیں گے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا کہ ہماری دعا اور کوشش ہے کہ افغانستان میں پرامن حکومت قائم ہو، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ افغانستان میں مذاکرات ہوں۔انہوں نے کہا کہ 30 لاکھ افغانی پاکستان میں موجود ہیں، مزید ا?گئے تو معاشی بوجھ بڑھ جائے گا، طالبان کا حکومت میں آنا اتنا آسان نہیں ہو گا، ہم چاہتے ہیں کہ افغان طالبان اور غنی حکومت میں مذاکرات ہوں۔فواد چوہدری نے بتایا کہ ہمارے خدشات اس وقت ہوتے ہیں جب بھارت افغان سر زمین ہمارے خلاف استعمال کرتا ہے، کوشش ہے طالبان اور افغان حکومت میں کشیدگی کم ہو۔انہوں نے کہا کہ بجلی فیول پر پیدا ہو رہی ہے، فیول کی شارٹیج ہو تو لوڈشیڈنگ شروع ہو جاتی ہے، تربیلا میں پانی کی آمد سے بجلی کی فراہمی میں بہتری آئے گی۔وزیرِ اطلاعات کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ساری بجلی امپورٹڈ فیول پر بنائی، امپورٹڈ فیول میں کمی آنے پر بجلی کا سسٹم بیٹھ جاتا ہے، بجلی کی ڈسٹری بیوشن کا نظام نہیں ہے
مقبول خبریں
وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی...
لاہور(این این آئی)وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے یہاں ملاقات کی اور ملک کی مجموعی...
آئیوری کوسٹ کو پاکستانی چاول سمیت متعددبرآمدات بڑھانے کے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں،صدر...
اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئیوری کوسٹ کے ساتھ اقتصادی اور ثقافتی تعلقات بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے...
مجھے سیالکوٹ نے جتنی عزت بخشی ہے میری نسلیں بھی اس کا احسان...
سیالکوٹ(این این آئی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ مجھے اس شہر نے جتنی عزت بخشی ہے میری نسلیں بھی اس...
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو کی جارہی ہے، وزیراعظم خود اعلان...
اسلام آباد (این این آئی)وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیم نو کی جارہی ہے، اس...
پاکستان میں میڈیا، صحافیوں کے ساتھ کیا ہوا، اِس پر کتابیں لکھی جاسکتی ہیں،...
اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے صحافیوں کو جاری نوٹسز سے متعلق کیس...