نور مقدم کیس ،ملزم ظاہر جعفر کا اعترافی بیان عدالت میں سنایا گیا

0
206

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کے دوران وکیل نے ملزم ظاہر جعفر کا اعترافی بیان پڑھ کر سنایا گیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور والدہ عصمت آدم کی ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران تیسرے روز دلائل کاآغاز کرتے ہوئے درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے کہاکہ نور مقدم کیس بہت زیادہ پیچیدہ نہیں تھا۔جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ ہماری پولیس کو تفتیش کے دوران کڑیاں ملانا نہیں آتا،اس کیس سے ہٹ کر بات کی جائے تو ایک تاثر یہ بھی ہے کہ ٹرائل میں تاخیر ہو گی تو ملزم کو ضمانت نہ ملے،ضمانت نہ ملنے پر کم از کم ملزم جیل میں یہ سزا تو کاٹے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہاکہ کیس تیار کرنے کا طریقہ یہ ہوتا ہے کہ پہلے وہ ججمنٹ پڑھیں جو آپ کے خلاف جاتی ہیں، اعترافی بیان اور کال ڈیٹا ریکارڈ کے بارے میں کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں۔ ظاہر جعفر کا پولیس کے سامنے اعترافی بیان پڑھتے ہوئے بتایاکہ مذکورہ بیان میں کہاگیاکہ نور مقدم نے شادی سے انکار کیا تو تلخی اور لڑائی ہو گئی،نور مقدم نے دھمکی دی کہ پولیس کیس کر کے ذلیل کراؤں گی،والد کو فون کر کے کہا نور مقدم کو ختم کر کے اس سے جان چھڑا رہا ہوں،درخواست گزاروکیل نے کہاکہ یہ جملہ ظاہر جعفر کے ابتدائی بیان میں شامل نہیں،ابتدائی اعترافی بیان کے مطابق ظاہر جعفر نے قتل کے بعد گھر والوں کو واردات سے آگاہ کیا،یہ بات ٹرائل کے دوران شہادت میں ثابت ہو گی کہ کون سا بیان درست ہے،خواجہ حارث نے ملزم کے بیان کی قانونی حیثیت سے متعلق عدالتی فیصلوں کے حوالہ جات پیش کرتے ہوئے کہاکہ پولیس کی تحویل میں ریکارڈ کرائے گئے