پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کا انحصار کسی تیسرے ملک سے تعلقات پر نہیں،حنا ربانی کھر

0
231

اسلام آباد (این این آئی)وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کا انحصار کسی تیسرے ملک سے تعلقات پر نہیں،پاکستان کسی ملک کا خوف سامنے رکھ کر اپنی سفارتکاری یا خارجہ پالیسی تشکیل نہیں دے گا،پاکستان پہلے دن سے ہی ڈرون حملوں کے خلاف تھا، خارجہ پالیسی فرد واحد نہیں ،ملک اور عوام کے مفاد کو مدنظر رکھ کر بنائی جاتی ہے، بھارت کے ساتھ تجارتی یا سفارتی تعلقات میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، پاکستان بھارت سمیت تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہے، خارجہ پالیسی کی بنیاد ملک اور عوام کا مفاد ہوتا ہے، دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کی بنیاد کسی تیسرے ملک سے تعلقات پر نہیں ہوتی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں نور عالم خان اور فہمیدہ مرزا کی جانب سے اٹھائے گئے نکات کا جواب دیتے ہوئے وزیرمملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات کا انحصار کسی تیسرے ملک سے تعلقات پر نہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے سابق وزیراعظم کی ملاقات سے واپسی پر ان کا استقبال اس طرح کیا گیا کہ جیسے وہ ورلڈ کپ جیت کر آئے ہوں، اس دورے کے بعد کشمیر میں آئینی حیثیت تبدیل کردی گئی، بھارتی کمیشن کی حد بندی کی رپورٹ پر اس وقت پاکستان نے بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے احتجاج کیا اور مذمتی بیان جاری کیا۔ حنا ربانی کھر نے کہا کہ دنیا اگر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف اٹھائی جانے والی آواز کو زیادہ سنتی ہے تو ہمیں یہی چینل اپنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرون حملہ کے خلاف پاکستان روز اول سے تھا، خارجہ پالیسی کسی کی ضد، انا نہیں پاکستان کے مفادات کو مدنظر رکھ کر بنائی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ممالک میں روزگار کے لئے اپنے عوام کے لئے دروازے بند کرنے، مختلف ممالک سے تعلقات کی خرابی خارجہ پالیسی کی ناکامی ہوتی ہے، گزشتہ دور حکومت میں یہ کیا گیا ۔ امریکی عہدیدار بلنکن نے کال کی تو یہ پاکستان کے حق میں ہے