بھارت میں مسلم دشمنی کی نئی لہر، پنچایتوں کے ذریعے معاشی بائیکاٹ کے فیصلے

0
342

نئی دہلی(این این آئی) بھارتی ریاست ہریانہ کے علاقے مانیسر میں ایک پنچایت نے مسلمان تاجروں کے معاشی بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے اس سلسلے میں باقاعدہ کمیٹیاں بنانے کی ہدایت کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ہندو سماج کی نمائندگی کینام پرہونے والی پنچایت میں انتہا پسند ہندو تنظیموں بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکنوں سمیت 200 سے زائد افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر پنچایت نے مقامی انتظامیہ کو الٹی میٹم دیتے ہوئے ہندوئوں کو علاقائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دے کر مسلمان دکان داروں اور تاجروں کا معاشی بائیکاٹ کرنے پر اکسایا گیا ہے۔پنچایت میں مانیسر کے علاوہ دیگر علاقوں سے بھی ہندوں نے شرکت کی، جنہوں نے مجسٹریٹ کو اپنے مطالبات پر مبنی ایک یادداشت پیش کی۔دوسری جانب ریاست گجرات کے ضلع بناس کانٹا کے ایک گاں میں پنچایت کی جانب سے جاری کیا گیا ایک خط وائرل ہو رہا ہے، جس میں مسلمانوں سے سامان نہ خریدنے کی اپیل کی گئی ہے۔ خط کے مطابق اگر کسی شخص نے مسلمانوں سے سامان خریدا تو اسے 5100 روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔خط پر سرپنچ کے دستخط اور مہر بھی لگی ہوئی ہے۔