وزارت آئی ٹی کی شاندار کارکردگی ، آئی ٹی انڈسٹریز میں 65 کروڑ ڈالرز کی برآمدی ترسیلات

0
420

اسلام آباد(این این آئی)وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکشن کی شاندار کارکردگی کی بناء پر 5 ماہ میں ریکارڈ 648 اعشاریہ 840 ملین ڈالرز کی برآمدی ترسیلات 38 اعشاریہ 16 فیصد کی شرح حاصل کرلی گئی ، گذشتہ مالی سال کے جولائی تا نومبر میں یہ حجم 469 اعشاریہ 713 ملین ڈالرز کا تھا جس میں اس مرتبہ 38 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، اس طرح گذشتہ دو برسوں میں اضافے کی شرح 13 سے بڑح کر 38 فیصد تک جاپہنچی ، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت ریکارڈ برآمدی ترسیلات کال سینٹرز، کمپیوٹر سروسز اور دیگر خدمات کی مد میں حاصل کی گئی ہیں۔ وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن سید امین الحق نے پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی شعبے میں نمایاں ترقی ہمارے انقلابی اقدامات کا نتیجہ ہے، انھوں نے کہا کہ آئندہ 3 برسوں میں آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات کیلئے 5 ارب ڈالرز کا ہدف مقرر کیا گیا ہے انشاء اللہ اس ہدف کو پورا کیا جائے گا۔ سید امین الحق کا کہنا ہے کہ وزارت آئی ٹی کے تمام شعبوں میں ڈیجیٹل پاکستان ویڑن کی تکمیل کیلئے تیزی سے کام ہورہا ہے۔ براڈ بینڈ اور فائبر آپٹکس کیلئے یونیورسل سروس فنڈ کے تحت 5 ماہ میں 14 ارب روپے کیریکارڈ منصوبے منظور کیئے گئے اسی طرح ایس سی او کے تحت گلگت بلتستان میں براڈ بینڈ سروسز اور ٹرپل بنڈل سروسز ( انٹرنیٹ، کیبل ٹی وی، ٹیلی فون) کا جلد آغاز ہوجائیگا۔ وفاقی وزیر کے مطابق اگنائٹ اور این آئی ٹی بی کے تحت ملک بھر میں آئی ٹی پارکس اور مزید انکوبیشن سینٹرز کے قیام کے منصوبے بنالیے گئے ہیں جبکہ ای گورنمنٹ، ای گورننس اور ای پارلیمنٹ پر تیزی سے کام جاری ہے اسی طرح وزارت آئی ٹی کی کاوشوں سے پاکستان میں اسمارٹ فون کی تیاری کیلئے تمام مراحل بھی مکمل ہوچکے ہیں۔وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کا کہنا ہے کہ ہم ہر وہ قدم اٹھا رہے ہیں جس سے ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کے ساتھ پاکستان اور پاکستانی عوام کو سہولیات اور ملک کی معیشت کو استحکام حاصل ہو، انھوں نے کہا کہ ماضی میں وزارت آئی ٹی کو خاص اہمیت حاصل نہیں رہی اور ہمیشہ اس شعبے کو ایک عضو معطل کی طرح رکھا گیا لیکن موجودہ حکومت میں وزارت آئی ٹی کی شاندار کارکردگی اس کی اہمیت و افادیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو وسیع پیمانے پر سہولیات اور مراعات دی جارہی ہیں تاکہ بیرونی کمپنیاں یہاں آئیں اور اس ابھرتی ہوئی مارکیٹ میں سرمایہ لگا کر منافع حاصل کرسکیں اس طرح نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں بلکہ ملکی معیشت کو بھی استحکام ملتا رہے گا۔یاد رہے کہ جون 2025 تک آئی ٹی اور آئی ٹی برآمدات پر زیرو انکم ٹیکس کی سہولت دی گئی ہے جبکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 100 فیصد مالکانہ حقوق کے ساتھ 100 فیصد منافع لے جانے کی بہتری سہولت حاصل ہوگی یہ سب اس لیئے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول سازگار اور غیر ملکی سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کو ترغیب مل سکے۔اسی طرح یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئی ٹی مصنوعات میں یہ شرح نمو خاص طور پر موجودہ عالمی معاشی چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے قابل ستائش ہے جس میں پاکستان کے آئی ٹی انڈسٹری کے ایکو سسٹم کی لچک کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور یہ اضافہ پاکستان کے آئی ٹی انڈسٹری کے پیشہ ور افراد کے لئے بھی ایک خوشی کی خبر ہے۔