امارات اور ایران کے درمیان متنازعہ جزائر پر بحری مشقیں جاری

0
286

تہران(این این آئی )ایران کے پاسداران انقلاب نے خلیج عرب میں متنازع جزائر پر ایک فوجی مشق کا آغاز کیاہے جس پر متحدہ عرب امارات کا دعوی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بحری مشقیں ایسے وقت پر کی جارہی ہیں جب حالیہ واقعات میں ایران کی طرف سے جہازوں پر قبضے کے بعد خطے میں امریکی فوج نے اپنی موجودگی میں اضافہ کیا ہے۔مشق بنیادی طور پر ابو موسی جزیرے پر کی گئی تھی، جبکہ ایرانی گارڈ نے طنب الکبری جزیرے پر بھی فوجیں اتاری تھیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بحری جہازوں، ڈرونز اور میزائل یونٹوں نے مشق میں حصہ لیا۔ایران نے مشق شروع کرنے کی کوئی وجہ نہیں بتائی، مگر ماضی میں اس طرح کی سنیپ مشقیں ہو چکی ہیں۔ہم ہمیشہ سلامتی اور سکون کے لیے کوشش کرتے ہیں۔ یہ ہمارا راستہ ہے، پاسداران کے سربراہ، جنرل حسین سلامی نے مشق کے دوران ٹیلیویژن خطاب میں کہا۔ ہماری قوم چوکس ہے، اور یہ تمام دھمکیوں، پیچیدہ بغاوتوں اور خفیہ منظرناموں اور دشمنیوں کا سخت جواب دیتی ہے۔تاہم، یہ مشق اس وقت ہوئی ہے جب امریکہ کی جانب سے ہزاروں کی تعداد میں میرینز اور سیلرز خلیج عرب کی طرف بھیجے جا رہے ہیں۔جبکہ اس سے پہلے ہی، امریکہ نے اے-10 تھنڈربولٹ II جنگی طیارے، ایف-16 اور ایف-35 لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ تباہ کن یو ایس ایس تھامس ہڈنر بھی خطے میں بھیج دیے ہیں۔