وزیر اعظم سے چھین کر استعفیٰ لیں گے، بلاول بھٹو

0
206

لاہور( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ و زیر اعظم کا اپوزیشن کی جانب سے ایک ہفتہ دھرنے پر بیٹھنے کی صورت میں استعفیٰ دینے بارے سوچنے کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نے شکست تسلیم کر لی ہے ، لانگ مارچ ہر صورت ہوگا اور ہم وزیر اعظم سے چھین کر استعفیٰ لیں گے ، شہباز شریف سے جیل میں ہونے والی ملاقات کے حوالے سے جو خبریں دی جارہی ہیں وہ درست نہیں ہیں ، شو آف ہینڈ کے ذریعے ووٹنگ کیلئے آئین میں تبدیلی کرنا پڑے گی اور کیا عمران خان کے پاس ا س کی استعداد ہے ، حکمران تو نالائق ہیں ،عدالتیں انہیں کہیں گی آئین پڑھو وہاں کیا لکھا ہے ، اتحادیوں کو جوڑ کر حکومت کو زبردستی کھڑا کیا گیا ہے لیکن حکومت کی نا لائقی او رنا اہلی کا بوجھ عوام کیوں اٹھائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کے دیرینہ کارکن دلاو ر بٹ کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دلاور بٹ نے گلی محلے کے غریب کی آواز کو ایوانوں تک پہنچایا، دلاور بٹ ہر کڑے وقت میں ذوالفقار علی بھٹو شہید اور بینظیر بھٹو شہید کے شانہ بشانہ رہے ، انہوں نے ہر آمر کے دور میں اس کا مقابلہ کیا ۔ ان کے انتقال سے پیپلز پارٹی کے فلسفے ، نظریے او ر سب سے بڑھ کر کمزور طبقات کو جو نقصان ہوا ہے اس خلا کو پر کرنا مشکل ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کو زمینی حقائق کا ادراک نہیں ، یہ عوام کے دکھ درد او رپریشانی کو محسوس نہیں کر رہے جس کی وجہ سے عوام کی اس نظام سے ناراضگی اور نفرت بڑھ رہی ہے ، آج عوام کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ، ملک میں تاریخی مہنگائی ہے لیکن کٹھ پتلی کے پاس ان مسائل اور پریشانیوں کے حل کا کوئی جواب ہی نہیں اور وہ بے بس ہے ، وزیر اعظم کے پاس عوام کے مسائل کا کوئی حل نہیں اس لئے انہیں استعفیٰ دیدینا چاہیے ، پیپلز پارٹی کے پاس عوام کو ریلیف دینے کا حل ہے اور ہم نے ماضی میں یہ کر کے دکھایا ہے ، جب پوری دنیا میں معاشی بحران تھا تو ہم نے اپنے عوام اور غریبوں کو لاوارث نہیں چھوڑا ، ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوںاور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں اضافہ کیا اور انہیں یقین دلایا کہ مشکل حالات میں ریاست آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور آپ کی مدد کے لئے تیار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے زراعت کو اہمیت دی تھی کیونکہ جب کسان خوشحال ہوگا تو وہ پاکستان کی عوام کو خوراک کھلا سکتا ہے ، آج حکومت کسانوں سے ان کی اجناس نہیں خرید رہی اور باہر سے درآمد کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ تو ہونا ہی ہونا ہے ، پی ڈی ایم استعفوں کا کارڈ کب اور کیسے کھیلے گی اس کا متفقہ فیصلہ ہونا ہے ۔ جو غریب اور بیروزگار ہیں وہ حکومت کے لانگ مارچ میں اپوزیشن کے ساتھ جائیں گے ، حکومت نے جنہیں ملازمتوں سے نکالا ہے وہ ہمارے ساتھ ہوں گے ، جو دوائی او ردو وقت کی روٹی نہیں خرید سکتے وہ بھی اپوزیشن کے ساتھ ہیں ، ہم عوام کی طاقت سے وزیر اعظم سے چھین کر استعفیٰ لیں گے ۔