الیکشن ٹھیک ہوا تو نتیجہ جاری ہوگاورنہ ری پول کراسکتے ہیں، چیف الیکشن کمشنر

0
656

اسلام آباد (این این آئی)الیکشن کمیشن میں ضمنی انتخاب این اے 75 کے انتخابی نتائج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران ریٹرننگ افسر نے رپورٹ جمع کرادی جس میں کہاگیاکہ 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر ہوئی،19 پریزائڈنگ افسران سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔ منگل کو ریٹرننگ افسر نے رپورٹ میں عدالت کو بتایا کہ 337 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج رات ساڑھے تین بجے آر ایم ایس میں شامل ہو چکے تھے اور 20 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں تاخیر ہوئی۔انہوں نے بتایا کہ 19 پریزائڈنگ افسران سے رابطہ نہیں ہو رہا تھا۔چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ پولیس اہلکار بھی تھے کیا آپ نے وائرلیس پر رابطہ کیا جس پر ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ میں نے ڈی ایس پی ڈسکہ کو ہدایت کی تھی تاہم وائرلیس پر بھی رابطہ نہیں ہوا۔انہوںنے کہاکہ 20 میں سے دس پولنگ اسٹیشنز کے نتائج صبح ساڑھے چار سے ساڑھے چھ بجے موصول ہوئے اور 20 میں سے 4 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں کوئی فرق نہیں ہے۔ریٹرننگ افسر نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کے پریزائڈنگ افسران کے نتائج اور پولنگ ایجنٹ کے نتائج ایک جیسے ہیں۔الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حلقہ میں پولنگ کے دوران دہشت کا ماحول رہا، دن دیہاڑے پورے حلقے میں فائرنگ ہوتی رہی۔ انہوںنے کہاکہ 20 پریزائیڈنگ افسر اچانک غائب ہو گئے اور معجزانہ طور پر صبح ساڑھے پانچ بجے واپس آ گئے۔انہوں نے کہا کہ صرف بیس پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ نہیں ہونی چاہیے، پورے حلقے کے الیکشن پر نظر ڈالنے کی ضرورت ہے۔سلمان اکرم راجہ نے کہاکہ ہمیں جو فارم 45 دیے گئے ان میں سے اکثر پر انگوٹھے کے نشان نہیں ہیں۔ ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ کسی پریزائڈنگ افسر نے کہا کہ گاڑی خراب ہو گئی تھی کسی نے کہا دھند کی وجہ سے نہیں آ سکے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے کہا کہ جب آپ نے الیکشن کی رات ہم سے رابطہ کیا تھا آپ بہت گھبرائے ہوئے تھے، آپ نے کہا تھا کہ پولیس اور انتظامیہ تعاون نہیں کر رہے۔ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ انتظامیہ نے تعاون کیا تھا لیکن باہر ہجوم بہت زیادہ تھا، دونوں جماعتوں کے کارکنان کی بڑی تعداد آر او دفتر کے باہر موجود تھی۔سلمان اکرم راجا نے کہاکہ ان کے اس دن اور آج کے بیان میں فرق ہے، الیکشن کے دن حلقے میں جنگ کا سما تھا۔انہوںنے کہاکہ عثمان ڈار نے بھی بیان دیا کہ یہ الیکشن نہیں جنگ ہے، صرف بیس پولنگ اسٹیشنز کا مسئلہ نہیں ہے پورے حلقے میں دہشت کا ماحول بنایا گیا۔انہوںنے یہ سوچا سمجھا آپریشن تھا، غائب ہونے والے پریزائڈنگ افسران کو کہیں زبردستی رکھا گیا تھا۔مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے وکیل سلمان اکرم نے الیکشن کمیشن سے پورے حلقے میں ری پولنگ کا مطالبہ کر دیا۔بعد ازاں الیکشن کمیشن میں پرانا ڈسکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ کی ویڈیو الیکشن کمیشن میں پیش کی گئی۔لیگی امیدوار کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی کی موجودگی میں پی ٹی آئی والے فائرنگ کرتے رہے۔