مظاہرین مخالف کریک ڈائون،یورپی یونین کی آٹھ ایرانی کمانڈروں پر پابندیاں

0
414

برسلز (این این آئی )یورپی یونین نے ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب ، باسیج ملیشیا اور پولیس کے آٹھ کمانڈروں اور تین جیلوں پر نومبر 2019 میں مظاہرین کے خلاف خونین کریک ڈان پر پابندیاں عاید کردیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں آنے والے ایرانی عہدے دار اب مغربی ممالک میں سفر نہیں کرسکیں گے اور ان کے یورپی ممالک میں موجود اثاثے منجمد کرلیے جائیں گے۔2013 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ ایرانی حکام اور اداروں پرانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی پاداش میں یورپی یونین نے پابندیاں عاید کی ہیں۔تنظیم نے ایک بیان میں کہا کہ باسیج تنظیم نے 2019 میں ایران میں مظاہروں کو کچلنے کے لیے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا تھا۔اس کے نتیجے میں ملک بھر میں بہت سے شہروں میں غیرمسلح مظاہرین اور عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں اوروہ بڑی تعداد میں زخمی ہوئے تھے۔یورپی پابندیوں کی زد میں آنے والوں میں ایران کی طاقتور سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجرجنرل حسین سلامی اور باسیج ملیشیا کے کمانڈر غلام رضا سلیمانی بھی شامل ہیں۔ایرانی حکومت سپاہِ پاسداران انقلاب کے تحت اس ملیشیا ہی کو نظام مخالف احتجاجی مظاہروں کو کچلنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔