تہران(این این آئی)ایران کے اعلی مذاکرات کار اور نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ویانا میں 2015 میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کو بچانے کے لیے بات چیت میں مشکلات کے باوجود پیش رفت ہورہی ہے اور خبردارکیا ہے کہ اگرنامعقول قسم کے مطالبات کیے گئے یا وقت کا ضیاع ہوا تو ایران ان مذاکرات سے دستبردار ہوجائے گا۔ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق انھوں نے کہا کہ اس بات چیت کے دوران میں جب بھی نامعقول مطالبات کیے گئے،وقت کا ضیاع ہوا اور غیر عقلی سودے بازی کی کوشش کی گئی تو ایرانی وفد ویانا سے اٹھ آئے گا اور بات چیت کا سلسلہ منقطع کردے گا۔ایرانی نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ ان مذاکرات سے کوئی نتیجہ اخذ کرنا قبل ازوقت ہوگا یا یہ کہنا کہ ہم خوش امید ہے یا ناامید ہیں لیکن ہمارے خیال میں ہم درست ٹریک پر ہیں۔ویانا مذاکرات میں شریک ایک یورپی سفارت کار نے بھی کہا کہ ان میں پیش رفت ہورہی ہے اور یہ مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔لیکن ایران کے سخت گیروں کے زیرنگرانی خبررساں ایجنسیوں نے ایک بے نامی ذریعے کے حوالے سے یہ دعوی کیا کہ امریکا ایران کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کو عارضی طور پر ہٹانے پر غور کررہا ہے اور ان پابندیوں کو مستقل طور پر ختم نہیں کرے گا۔