کابل،طالبان سیکیورٹی اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینل کے دوسینئرصحافیوں کو گرفتار کرلیا

0
251

کابل (این این آئی)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان حکومت کے سیکیورٹی اہلکاروں نے نجی ٹی وی چینل کے دوسینئرصحافیوں کو گرفتار کرلیا،گرفتار ہونیوالوں میں سیاسی امور کیلئے ٹی وی کے پروڈیوسر اور پروگرام کے میزبان عبدالوارث حسرت اور اقتصادی امور کے رپورٹراسلم حجاب شامل ہیں۔گرفتارہونیوالے صحافی وارث حسرت کے ایک دوست کے مطابق ان کے خاندان کے افراد نے کہا کہ انہیں طالبان نے پیر کوسہ پہر دفتر کے سامنے سے گرفتار کیا تھا اور منگل تک فیملی اور دفتر کے ذمہ داران کو کچھ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں کو کیوں گرفتار کیا گیا ہے اور کہاں رکھا گیا ہے۔ تاہم وارث حسرت کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کے خاندان کو کسی اور کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ دونوں صحافی انٹلیجنس کی زیر حراست ہیں۔ طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے گرفتاری سے متعلق سوال پر این این ائی کو بتایا کہ وہ معلومات جمع کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کبھی کبھی گرفتار ہونیوالے افراد کا ان کے پیشے سے تعلق نہیں ہوتا اور ان کیخلاف دیگر شکایات ہوتی ہیں یا ان کی ذاتی معاملات ہوتے ہیں۔ کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے رابطہ کرنے پر صحافیوںکی گرفتاری سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔ اریانا ٹی وی کے دو صحافیوں نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ گرفتاری کن الزامات کی بنیاد پر کی گئی ہے۔ سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دونوں نے ان کے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔دیگرافغان صحافیوں کا کہنا ہے کہ اگست میں کابل پر طالبان کے کنٹرول کے بعد بہت سے صحافی باہر چلے گئے ہیں اور جو باقی ہیں وہ بھی رازادی سے کام نہیں کرسکتے۔ افغانستان نے باہر جانے والے صحافیوں میں سب سے بڑے ٹی وی چینل طلوع نیوزکے عبدالحق عمری بھی شامل ہیں۔ عمری کے مطابق طالبان حکومت انے کے بعد تقریبا 80 فیصد افغان صحافی افغانستان سے نکل گئے ہیں کیونکہ ان کے لئے کام کرنا مشکل ہوچکا تھا۔عمری نے این این آئی کو بتایا کہ جب تک وہ کابل میں موجود تھے انہوں نے محسوس کیا تھا کہ طالبان افغان میڈیا کو مکمل طور پر کنٹرول کرنا چاہتا ہے اور طالبان کی خواہش ہے کہ کوئی بھی صحافی کسی موضوع پر کام کرنے سے پہلے ان سے منظوری لے