سینیٹ میں ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور

0
33

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی اور سینیٹ نے ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قراردادیں متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے کہاہے کہ اسرائیل نے ایرانی سالمیت کی خلاف ورزی کی، پاکستانی قوم، حکومت اور پارلیمان ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جمعہ کو اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بجٹ پر بحث کیلئے روٹین کا بزنس ملتوی کرنے کی تحریک پیش کردی ، جسے ایوان نے منظور کیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے اس موقع پر کہا کہ ایران پر اسرائیل کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔پی پی پی کے رکن سید نوید قمر نے پی ٹی آئی رکن ملک عامر ڈوگر اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کو متفقہ قرارداد کا مجوزہ ڈرافٹ پیش کیا، جسے ایوان نے بعد ازاں متفقہ طور پر منظور کرلیا۔قرارداد کے مطابق پاکستانی پارلیمنٹ ایران پر اسرائیل کے بلااشتعال حملے کی مذمت کرتی ہے۔ اسرائیل نے ایرانی حدود و سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے۔ پاکستانی قوم و حکومت اور پارلیمان ایران کے ساتھ کھڑے ہیں۔ قرارداد میں کہاگیاکہ پاکستان ایرانی فورسز اور عوام کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ قرار دادمیں کہاگیاکہ پاکستان ایرانی سائنسدانوں اور فوجی کمانڈرز کی شہادتوں پر اسرائیل کی مذمت کرتا ہے۔دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس میں بھی ایران پر اسرائیلی حملے کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ایوان میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے قرارداد ایوان میں پیش کی، جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ جمعہ کی صبح اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے عالمی قوانین اور اصولوں کی خلاف ورزی کی جس سے پورے خطے کا امن داؤ پر لگ چکا ہے۔قراردادمیں کہاگیاکہ اسرائیل مسلمانوں کا قاتل ہے،ایوان اسرائیل کے مسلم امہ،فلسطین و ایران پر حملے کی مذمت کرتا ہے، سینیٹ ایران کی جوابی کاروائی کو بھی سپورٹ کرتا ہے۔قرارداد کے مطابق اسرائیل نے برادر اسلامی ملک ایران پر حملہ کرکے جنگی جرم کیا ہے، اسرائیل کا ایران پر حملہ اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ قرارداد میں کہاگیاکہ اسرائیل کئی سال سے مقبوضہ فلسطین سمیت دنیا میں بے گناہ مسلمانوں کے قتل کا ذریعہ ہے،مسلم امہ اور دنیا غزہ میں معصوم بچوں اور سویلنز کے قتل کی گواہ ہے۔ ایوان اس جارحیت کے جواب میں ایران کی حمایت کرتا ہے۔دریں اثناء قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مسلم دنیا آنکھیں کھولے ، او آئی سی کی کانفرنس فوری بلائی جائے ، عرب لیگ کی کانفرنس بلائی جائے۔انہوںنے کہاکہ مسلم دنیا کی کمزوری اسرائیل کو دن بدن آگے بڑھنے کی جرات دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے،اسرائیل شام پر حملہ کرچکا ہے، اسرائیل ایران پر حملہ کرچکا ہے،اسرائیل عالمی جنگ کو دعوت دے رہا ہے،اقوام متحدہ اس پھیلتی جنگ کو روکے۔اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں جو بدمعاشی کی اسے روکا جاتا تو اسرائیل ایران پر حملے کی جرات نہ کرتا، دنیا کی خاموشی اسرائیل کو ریاستی دہشتگردی کی شہ دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران نے حماس کی جس طرح حمایت کی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی ایران پر حملے کی مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نے بھی اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے۔پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اسرائیل کے حوصلے اتنے بڑھ گئے ہیں،اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے پاکستان پر بھی خطرات کے بڑھا دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب مسلم دنیا پھر پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، امریکا و یورپ اسرائیل کو نہیں روکیں گے،اسرائیل کو مسلم امہ کو ہی مل کر روکنا ہوگا۔رکن قومی اسمبلی حامد رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے، تھا اور رہے گا۔ اسرائیل کو ہم ریاست نہیں مانتے۔ بالکل ہم اسرائیل کو ریاست نہیں مانتے۔ پاکستان کو ایران سے پوچھنا چاہیے کہ اسے کیا مدد چاہیے۔ ایران نے پاکستان کو سب سے پہلے تسلیم کیا تھا۔سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتا ہوں، اسرائیل نے ہمارے دوست ملک ایران پر حملہ کیا، ہم سمجھتے ہیں اس سے زیادہ قابل مذمت کوئی اقدام نہیں ہوسکتا، جو کچھ اسرائیل کررہا ہے اس سے بڑھ کر کوئی دہشتگردی نہیں ہوسکتی، اسرائیل جیسا دہشتگرد ملک پوری دنیا پر چڑھ دوڑا ہے، اگر ہم اسرائیلی دہشتگردی پر خاموش رہتے ہیں تو یہ اوباشوں کی دنیا ہے، ہم سب اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں۔ بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کے روز 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔