واضح نہیں آیا ایران کا جوہری پروگرام اب بھی موجود ہے، ٹرمپ

0
30

واشنگٹن (این این آئی )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ایران کا اب بھی جوہری پروگرام موجود ہے ۔ دوسری طرف ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ صرف حملوں سے تہران کے جوہری منصوبے کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اسرائیل کی جانب سے ایران پر بڑے پیمانے پر حملوں کے بعد اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیبی نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام کو فوجی مہم سے مکمل طور پر تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ہنیگبی نے بتایا کہ فوجی مہم امریکہ کی قیادت میں ایک طویل مدتی معاہدے کے لیے حالات پیدا کر سکتی ہے جس سے جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر نے صرف طاقت کے استعمال سے ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کو ناممکن قرار دیا اور کہا کہ صرف طاقت کے ذریعے جوہری پروگرام کو تباہ کرنا ناممکن ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ایرانیوں کو یہ باور کرایا جائے کہ انہیں جوہری پروگرام کو روکنا چاہیے۔ امریکی صدر نے جمعے کو رائٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ایران کا اب بھی جوہری پروگرام ہے۔ٹرمپ نے تصدیق کی کہ وہ اور ان کی ٹیم اسرائیل کے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے سے مکمل طور پر آگاہ تھے اور انہوں نے تہران کو اپنے جوہری پروگرام پر معاہدہ کرنے کی ضرورت کے بارے میں واضح انتباہ دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ہر چیز کا مکمل علم تھا، اور میں نے ایران کو ذلت اور موت سے بچانے کی بہت کوشش کی کیونکہ میں چاہتا تھا کہ ہم ایک معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوں۔