حکومت ،پاک فوج نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے جدید زراعت کے فروغ کا بے مثال منصوبہ تیار

0
152

اسلام آباد/لاہور( این این آئی)حکومت پاکستان اور پاک فوج نے لینڈ انفارمیشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے جدید زراعت کے فروغ کا بے مثال منصوبہ تیار کر لیا جو پاکستان میں زراعت کے شعبے میں انقلاب کا باعث بنے گا،لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم پاکستان کی تاریخ میں زرعی شعبے کی ترقی کا پہلا جامع حکومتی اقدام ہے جس کا بنیادی مقصد ملکی زرعی درآمدات میں کمی، برآمدات میں اضافہ اور بڑھتی آبادی کی غذائی اجناس کی ضروریات کو پورا کرنا ہے اور اس سے پاکستان کی فوڈ سکیورٹی بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا، منصوبے سے کسانوں کو موسمی تبدیلیوں، فصلوں کی سیٹلائٹ سے ہمہ وقت نگرانی، پانی، کھاد اور اسپرے کے متوجہ علاقوں کے بارے میں معلومات بیک وقت دستیاب ہوں گی،منصوبے سے کسانوں کو منڈیوں تک براہ راست رسائی بھی حاصل ہو گی جبکہ مختلف وسائل و ذخائر، جدید ٹیکنالوجی اور آبپاشی نظام کے مناسب استعمال سے زراعت میں ایسی ترقی لائی جائے گی جس سے ملک کے ہر خطے میں خوراک کی کمی کو پورا کیا جائے گا،پروگرام کے باعث ملک میں عوام کے لیے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوں گے۔ سعودی عرب، چائنہ، متحدہ عرب امارت، قطر اور بحرین کے ساتھ بہت سے منصوبوں میں شراکت داری کی جارہی ہے جس سے پاکستان کی برآمدات میں یقینی اضافہ ہوگا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے ڈائریکٹر جنرل سٹریٹیجک پراجیکٹس کی زیر نگرانی ایل آئی ایم ایس سینٹر آف ایکسیلنس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ، منصوبے کے تحت ملک بھر میں 2 ٹریلین روپے کی معاشی سرگرمیاں ہوں گی ، زراعت کے شعبے میں 3 ارب ڈالرز تک غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی جبکہ مقامی سرمایہ کاری اسکے علاوہ ہو گی۔سعودی عرب کی جانب سے ابتدائی طور پر اس منصوبے میں 500 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری آ رہی ہے، ملک بھر میں 44 لاکھ ایکڑ زمین کی نشاندہی کر لی گئی ہے جبکہ پنجاب میں 8 لاکھ 24 ہزار 728 ایکڑ اراضی کو ڈیجیٹائز کر دیا گیا ہے جس پر جدید کاشتکاری کی جائے گی۔ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کار کو بنجر زمین آباد کرنے کیلئے شرائط پر لیز پر دی جائے گی جس میں تین سال کا گریس پیریڈ دیا جائے گا