صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا واپڈا کو خصوصی شخص کی ویلفیئر گرانٹ بحال کرنے کا حکم

0
232

اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے واپڈا کو خصوصی شخص کی ویلفیئر گرانٹ بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ واپڈا ریٹائرڈ ملازم کے معذوری کے حامل بچے کویلفیئر گرانٹ بند ہونے کی تاریخ سے فوری طور پر ادائیگی کرے۔ ایوان صدر میڈیا ونگ کی جانب سے ہفتہ کو جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ واپڈا اہلکاروں نے غیر منصفانہ طور پر حامل ِمعذوری فرد کی ماہانہ گرانٹ بند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معذوری کے حامل شخص کی گرانٹ روکنے کا فیصلہ کس نے اور کیوں کیا؟ تحقیقات ہونی چاہیے، قانونی طور پر جاری کردہ تاحیات گرانٹ بند کرنے والے اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی شروع کی جائے۔ صدر مملکت نے وفاقی محتسب کے فیصلے کے خلاف سید نور علی زیدی (شکایت کنندہ) کی اپیل منظور کرتے ہوئے کہا کہ ملوث اہلکاروں نے ریٹائرڈ ملازم کے خاندان ہی نہیں بلکہ واپڈا کیلئے بھی شرمناک صورتحال پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے معذور ی کے حامل فرد کو تاحیات ناقابل ِ ملازمت قرار دیا تھا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واپڈا کو حاملِ معذوری فرد کی تربیت کیلئے وزارت ِانسانی حقوق سے رابطہ کرنا چاہیے،وزارت ِ انسانی حقوق خصوصی افراد کو 50 سے زائد ہنرسکھانے ، آجروں سے منسلک کرنے کے پروگرام کی حامل ہے۔ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ایسے معاملات میں خصوصی افراد کی رہنمائی کرنا واپڈا جیسے اداروں کی ذمہ داری ہے ، واپڈا جیسے اداروں کو خصوصی افراد کے معاملے میں سماجی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کو ایسے معاملات میں خصوصی افراد کو روزگار کے قابل بنانا چاہیے۔ واضح رہے کہ شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب کو درخواست دائر کی تھی کہ وہ ریٹائرڈ ملازم کا معذوری کا حامل بچہ ہے، میڈیکل بورڈ نے تاحیات ناقابل ِ ملازمت قرار دے کر قواعد کے تحت واپڈا ویلفیئر فنڈ کیلئے سفارش کی ،21 سال کی عمر تک باقاعدگی سے گرانٹ ملتی رہی، بعد میں واپڈا نے نام ریکارڈ سے نکال دیا۔ درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے وفاقی محتسب نے واپڈا کے حق میں حکم جاری کیا کہ واپڈا نے بدانتظامی نہیں کی اور قرار دیا کہ شکایت کنندہ کی عمر 30 سال ، مفت طبی سہولت اور گرانٹ کا حقدار نہیں ، جس کے بعد شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب کے حکم کے خلاف صدر مملکت کو اپیل دائر کی تھی اور کہا کہ محتسب نے شکایت کنندہ کے گرانٹ کے حقدار ہونے کے چند اہم حقائق نظرانداز کیے ہیں۔ شکایت کنندہ کو واپڈا میڈیکل بورڈ نے 1996 میں ”پیدائشی گونگا ،بہرا” قرار دیا تھا، شکایت کنندہ کو”تاحیات ناقابل ِملازمت” اور “مکمل طور پر والدین کے زیرِکفیل” قرار دیا گیا۔ ویلفیئر فنڈ کی منیجنگ کمیٹی نے 1996ئ میں شکایت کنندہ کیلئے تاحیات فلاحی گرانٹ کی منظوری دی۔ صدر مملکت نے کہا کہ نادرا نے بھی شکایت کنندہ کو شناختی کارڈ پر ”تاحیات معذور شخص” ظاہر کیا، شکایت کنندہ کو قانون کے مطابق ویلفیئر گرانٹ جاری کی گئی تھی۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ فلاحی گرانٹ روکنے کا فیصلہ کس نے کیا اور کیوں ، تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے حقائق کی روشنی میں وفاقی محتسب کے حکم کو مسترد کردیا اور قرار دیا کہ واپڈا فوراً فلاحی گرانٹ بند ہونے کی تاریخ سے گرانٹ بحال کرے اور واپڈا ملوث اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کرتے ہوئے 30 دن میں محتسب کو رپورٹ پیش کرے۔