عالمی ا یلچی کی عدن ہوائی اڈے پر حملوں اور تحقیقات بارے سلامتی کونسل کو بریفنگ

0
511

صنعاء (این این آئی)یمن میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھس نے پچھلے ماہ کے آخر میں عدن ایئر پورٹ پر حکومتی وزرا کی آمد پر ہونے والے خونی حملوں اور یمنی حکومت کی جانب سے ان حملوںکی تحقیقات کے بارے میں سلامتی کونسل کو بریفنگ دی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق مارٹن گریفیتھس نے یہ بات نے یمن میں تازہ ترین پیشرفت اور جنگ زدہ ملک میں امن کے حصول کے لیے جاری کوششوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ایک بریفنگ میں بتائی۔ گریفتھس نے نشاندہی کی کہ اس حملے کی یمنی حکومت کی طرف سے تحقیقات کے نتائج جاری کیے گئے جن میںبتایا گیا کہ ان حملوں کے پیچھے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کا ہاتھ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمنی حکومت کی تحقیقات میں عدن ہوائی اڈے پرہونے والے حملوں کو جنگی جرم قرار دیا کیونکہ بین الاقوامی قوانین عام شہریوں اور املاک کو بم حملوں کا نشانہ بنانے کی سختی سے ممانعت کرتے ہیں۔بریفنگ میں گریفتھس نے اس بات پر زور دیا کہ عدن ہوائی اڈے پر حملے نے یمن میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچایا ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی تشکیل اور عدن میں اس کی واپسی ایک اہم اقدام تھا جو ریاستی اداروں ، معیشت اور امن عمل کو مستحکم کرنے کی خاطر ریاض معاہدے میں ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ عدن ہوائی اڈے پر حملہ کرنے والوں نے یمن میں امن اور استحکام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یمن کے دو دھڑوں میں ریاض معاہدہ اہم پیشرفت اہم ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ متحارب فریقین کے مابین مفاہمت کرائی جاسکتی ہے۔گریفتھس نے یمنی صدرعبد ربہ منصور ہادی سے اور یمن کے وزیر اعظم، وزیر خارجہ اور عدن کے گورنر سے ملاقات کے لیے عدن کے دورے کی تیاریوں کے بارے میں بھی بتایا