کابل(این این آئی) افغانستان کے دوصوبوں زابل اورپروان میں سڑک کنارے نصب بارودی بم پھٹنے کے دو الگ الگ دھماکوں میں کم از کم 13 افغان شہری جاں بحق اور 37 دیگر زخمی ہوگئے۔ افغان حکام نے طالبان کو واقعات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جبکہ طالبان سمیت کسی بھی تنظیم نے فوری طورپر ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ افغان میڈیا نے افغان وزارت داخلہ کے حکام اور مقامی صوبائی گورنر کے ترجمان گل اسلام سیال کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ روز جنوبی صوبہ زابل کے ضلع شاہراہ صفا کے مسکان کیمپ کے علاقے میں ایک مسافر بس سڑک کنارے نصب بارودی بم سے ٹکراگئی جس کے باعث زوردار دھماکہ ہوا۔دھماکہ کے باعث بس میں سوار 11 افغان شہری جاں بحق اور 28 دیگر زخمی ہوگئے۔ افغان حکام نے طالبان کو واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔دریں اثناء افغان صوبہ پروان کے علاقے پل متک میں بھی پیر کی صبح اسی قسم کے ایک الگ واقعہ میں سڑک کنارے نصب بارودی بم کی زدمیں ایک بس آگئی جس کے نتیجے میں2 شہری جاں بحق اور 9 دیگر زخمی ہوگئے۔دونوں واقعات میں اں بحق اور زخمیوں میں خواتین اور بچے شامل بتائے جاتے ہیں۔حکام کے مطابق زخمیوں کو مقامی ہسپتالوں میں داخل کردیا گیا ہے جن میں کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔فوری طورپر کسی تنظیم نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیںکی ہے۔