احساس کفالت پروگرام کو سیاسی جانبداری سے پاک کرنا چیلنج تھا جس میںکامیاب رہے ہیں’ ثانیہ نشتر

0
258

لاہور( این این آئی)چیئر پرسن احساس کفالت پروگرام سینیٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت قومی ،سماجی اور معاشی سروے کا مقصد گھرانوں کے کوائف لینا ہے اور اس کے بعد فیصلہ ہو گا کہ کونسا گھرانہ اس پروگرام کے لئے اہل ہے ،پروگرام کے لئے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سروے کیا جا رہا ہے،گزشتہ ادوار میں اقربا پروری ہوتی تھی لیکن اس سروے میں ایسا نہیں ہو گا،پورے ملک میں 95 فیصد سروس مکمل ہو چکا ہے،سروے مکمل ہونے پر ڈیٹا شیئر کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر آفس میں اجلاس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور میں یہ سروے تاخیر سے شروع کیا گیا ،لاہور میں سروے کی رفتار تسلی بخش نہیں، اس لئے یہاں آئے ہیں،یہ سروے جلد مکمل نہ ہوا تو لاہور کے لوگوں کو مشکل ہوگی ،لاہور کی کینٹ تحصیل میں احساس سروے کے لئے31 جولائی تک 30 ڈیسک لگیں گے ،کینٹ میں گھر گھر سروے نہیںکیا جائے گا،باقی 4 تحصیلوں میں گھر گھر جا کر سروے ہو گا،اس سروے کی بنیاد پر لوگ احساس کفالت پروگرام میں شرکت کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ شماریات کے مطابق پنجاب میں جنوبی پنجاب میں سب سے زیادہ غربت ہے ،ہمارا سروے شاید اس سے مختلف ہو، سروے مکمل ہونے پر ڈیٹا شیئر کریں گے۔2019-20ء میں ہمارا بجٹ247 ملین تھا جو سارا استعمال ہوا،2020-21ء کا بجٹ 210 ملین تھا وہ بھی استعمال ہو گیا،اس سال کا260 ملین کا بجٹ ہے،ہم نے ادارے میں سائبر کنٹرول کا بھی ادارہ بنایاہے تاکہ اس حوالے سے کرائمز پر نظر رکھ سکیں۔قبل ازیں کمشنر آفس میں بریفنگ دیتے ہوئے ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس سروے کو غیر جانبدارانہ انداز میں ترتیب دیا گیا ہے،اس میںکوئی جانبداری نہیں ہو سکتی،احساس کفالت سے شہریوں کی مالی حالت کو جدید طریقے سے ماپا جا رہا ہے۔لاہور میں 31 ڈیسک قائم ہوں گے ،شہریوں کو خود بھی رجسٹر کرانے کی سہولت دے رہے ہیں