کابینہ ڈویژن کے شعبہ جات ،417 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد کے 29مطالبات زر کی منظوری، اپوزیشن کی تحریکیں مسترد

0
357

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی نے اپوزیشن کی 397کٹوتی کی تحریکیں کثرات رائے سے مسترد کرتے ہوئے کابینہ ڈویژن کے مختلف شعبہ جات کے آئندہ مالی سال کے اخراجات کیلئے 417 ارب 28 کروڑ روپے سے زائد کے 29مطالبات زر کی منظوری دیدی جبکہ اپوزیشن اراکین کٹوتی کی تحریکوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے حکومت پربرس پڑے ، وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور اور مسلم لیگ (ن)کے رانا تنویر حسین کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ، اسپیکر نے وزیر امور کشمیر کو خاموش کرادیا جبکہ وزیر اعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اپوزیشن کو بھرپور جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ جس طرح کرکٹ ورلڈکپ کی توہین کی سے دنیا بھر کے کروڑوں کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی، مذمت کرتا ہوں ،اپوزیشن کی جانب سے کابینہ ، نیب، آئی بی ، ایسٹ ریکوری یونٹ، پیپرا اور این ڈی ایم اے کے اداروں کو ختم کرنے کے مطالبات کٹ موشن نہیں ،گرینڈ این آر او کی درخواستیں ہیں جسے وزیر خزانہ نے مسترد کردیا ۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے کابینہ ڈویژن کے آئندہ مالی سال کے اخراجات کیلئے 27 کروڑ 70 لاکھ روپے کے مطالبات زر پیش کئے جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 64 تحریکیں پیش کی گئیں تاہم وزیر خزانہ شوکت ترین نے تمام تحریکیوں کی مخالفت کی۔ اجلاس کے دور ان وزیر خزانہ شوکت ترین نے کابینہ کے اخراجات پورے کرنے کیلئے دو ارب چار کروڑ 80 لاکھ روپے کے مطالبات زر پیش کئے جس پر اپوزیشن کی جانب سے 19 کٹوتی کی تحریکیں پیش کی گئیں جن کی وزیر خزانہ شوکت ترین نے مخالفت کی۔اجلاس کے دور ان وزیر خزانہ نے ہنگامی امداد اور بحالی کے اخراجات کیلئے 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 9 تحریکیں پیش کی گئیں۔ شوکت ترین نے انٹیلی جنس بیورو کیلئے 8 ارب 3 کروڑ 40 لاکھ روپے کا مطالبہ زر پیش کیا۔ اس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی ایک تحریک پیش کی گئی جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے اٹامک انرجی کیلئے 10 ارب 81 کروڑ 80 لاکھ روپے کا مطالبہ زر ایوان میں پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی پانچ تحریکیں پیش کی گئیں۔ وزیر خزانہ شوکت ترین نے تمام کی مخالفت کی۔اجلاس کے دور ان وزیر خزانہ نے پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کیلئے ایک ارب 14 کروڑ 80 لاکھ روپے کا مطالبہ زر پیش کیا اس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی دو تحریکیں پیش کی گئیں جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔