20سال قبل القاعدہ انتہائی خطرناک تھی جسے تباہ کیا جا چکا ہے،امریکہ

0
299

واشنگٹن(این این آئی)ترجمان پینٹا گان جان کربی نے کہا ہے کہ ضرورت پڑی تو کابل ائیرپورٹ سے باہر جا کر امریکی شہریوں کی مدد کریں گے، 20 سال قبل القاعدہ انتہائی خطرناک تھی جسے تباہ کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی، انھوں نے کہا کہ امریکہ کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ افغانستان میں داعش کا وجود ہے، لیکن داعش اور طالبان دشمنی کی حد تک آپس میں تنازعے کا شکار ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترجمان پینٹا گان کی پریس بریفنگ میں بتایا گیا کہ طالبان سے رابطہ کر کے انہیں بتا دیا گیا ہے کہ جن افراد کے پاس امریکہ سفر کرنے کی ضروری دستاویزات ہوں انھیں کابل ائیر پورٹ تک آنے دیا جائے۔ امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ترجمان جان کربی نے بتایا کہ امریکہ یہ صلاحیت رکھتا ہے کہ اپنے شہریوں کی ہر صورت مدد کرے اور اس معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔بقول ان کے اس بات میں شک کی گنجائش نہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو ہم کابل ایئرپورٹ سے باہر جا کر اپنے شہریوں کی مدد کریں گے۔محکمہ دفاع کے ترجمان نے واضح کیا کہ اب تک اس ضمن میں طالبان ہماری ہدایات پر عمل کر رہے ہیں، اور ہمیں اس کے برعکس کوئی شکایت نہیں ملی۔ کچھ غیر مصدقہ شکایات ایسی بھی سنی گئی ہیں کہ کچھ افراد کو روکا گیا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں پینٹاگان کے ترجمان نے کہا کہ 20 سال قبل القاعدہ انتہائی خطرناک تھی جسے تباہ کیا جا چکا ہے۔ ساتھ ہی، انھوں نے کہا کہ امریکہ کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ افغانستان میں داعش کا وجود ہے، لیکن داعش اور طالبان دشمنی کی حد تک آپس میں تنازعے کا شکار ہیں۔پینٹاگان کے ترجمان جان کربی نے بتایا کہ امریکی فورسز نے ایئرپورٹ کے احاطے کے باہر سے کچھ امریکی شہریوں کو فضائی ذریعے سے اندر پہنچانے میں مدد فراہم کی۔