وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کا2023 کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا اعلان

0
273

کراچی(این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات اسد عمر نے 2023 کے انتخابات نئی مردم شماری کے تحت کرانے کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری کے بعد مردم شماری پر کام شروع کر دیا جائے گا،تاریخ میں پہلی بار ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مردم شماری کی جائے گی، جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل رکھا جائے گا، نئی مردم شماری 18 ماہ میں مکمل ہو گی، عمران خان ایک مرتبہ پھر وزیر اعظم کی حیثیت سے 5 سال پورے کریں گے،وفاقی حکومت کے کراچی میں پانچ منصوبے جاری ہیں، گرین لائن پراجیکٹ پر کام مکمل ہوچکا، بسیں اگلے ہفتے تک پہنچ جائیں گی، کراچی کے اندر سرکلر ریلوے کا منصوبہ ہم پورا کرکے دکھائیں گے، یہ 43کلو میٹر کے اوپر محیط ہوگا، پراجیکٹ آپریشن ہو گا تویومیہ ساڑھے چار لاکھ تک شہری اس سے فائدہ اٹھائیں گے، اس منصوبے کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، کراچی کی سڑکوں کی کارپیٹنگ، کچرا اٹھانے کا کام وفاق کا نہیں بلکہ صوبائی حکومت کا ہے۔ہفتہ کوکراچی میں وزیر بحری امور علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومت نے کراچی کے لئے کوئی بڑے منصوبے نہیں دیئے، 13 سال سے اس شہر کو بہتر کرنے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی کی تھی، کراچی کو ترسایا جاتا ہے گلی سے صفائی نہیں ہوتی، اگر میرے حلقے میں پیپلز پارٹی اپنے جھنڈے لگا کر کام کرتی ہے تو میں انہیں خوش آمدید کہتا ہوں، وزیر اعظم عمران خان کراچی کے حقوق کے بڑے چیمپیئن ہیں، انہیں کراچی کے مسائل کا احساس ہے، کراچی کے زخموں پر مرہم وفاق رکھے گا، کراچی میں وفاق کے منصوبوں پر کام جاری ہے، وفاق کے کراچی کے لئے 5 منصوبے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے وزیرِ اعظم عمران خان نے کراچی کے لیے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا کراچی کے لیے گرین لائن پروجیکٹ جدید ٹرانسپورٹ کا منصوبہ ہے، اس کے متعدد مراحل مکمل ہوچکے ہیں، اس منصوبے کے لیے 80 بسیں لائی جا رہی ہیں ، امید ہے کچھ بسیں 12 ستمبر کو آجائیں گی جب کہ اگلے ہفتے تک مزید 40 بسیں کراچی پہنچ جائیں گی، بسوں کے ڈرائیوروں کی بھرتی کرلی گئی ہے وہ بھی تیار ہیں، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی بنایا جاچکا ہے جب کہ آئی ٹی سسٹم بھی جلد مکمل ہوجائے گا، اکتوبر کے آخر تک 40 بسوں سے گرین لائن کھول دی جائے گی۔ کراچی کی بی آر ٹی کیلئے مربوط نظام تشکیل دیا ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے کہاکہ وفاق کی جانب سے تیسرا منصوبہ کراچی سرکلر ریلوے کا ہے، یہ اہم منصوبہ ہے، چیف جسٹس پاکستان نے سرکلر ریلوے کے منصوبے کیلئے ہماری مدد کی، سرکلر ریلوے کراچی سے پپری تک کا منصوبہ ہے جس پر 70ارب روپے لاگت آئے گی، یہ 43 کلومیٹر پر محیط ہو گا، جس میں سے 29 کلو میٹر ٹریک برجز پر بنے گا، بریجز پر ٹریک بننے سے خرچہ زیادہ ہوگا مگر زمین پر توڑ پھوڑ کم ہوگی، سرکلر ریلوے کے 22 اسٹیشنز بنیں گے، سرکلر ریلوے کو نجی شعبہ چلائے گا، وزیر اعظم 30 ستمبر سے پہلے کراچی کا دورہ کریں گے اور وہ کراچی سرکلر ریلوے کے انفراسٹرکچر کا افتتاح کریں گے۔ سرکلر ٹرین چلانے کے لیے نجی کمپنیز کو دعوت دی جائے گی۔اسد عمر نے کہاکہ کراچی میں صفائی کیلئے مربوط نظام لا رہے ہیں