یاسر عرفات کے اعلان آزادی کے 33 سال، فلسطینیوں کو منزل نہ مل سکی

0
257

مقبوضہ بیت المقدس (این این آئی ) مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کے ”خطاب آزادی”کے اعلان کی 33 برس مکمل ہوگئے۔فلسطینی میڈیارپورٹس کے مطابق 15 نومبر 1988 کو عرفات نے الجزائر سے ایک تقریر کی جسے ”اعلان آزادی”یا دستاویز آزادیایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا اعلان کیا جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہے۔متعدد سیاسی اقدامات کے باوجود جن میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل تھا پی ایل اوکی طرف سے اپنایا گیا ایک اصول قرار پایا جس کے گرد اس کی سیاسی اور عسکری جدوجہد گھومتی تھی۔ یہ کوششیں بیرونی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں ناکام ہوئیں۔اب تک فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد 139 ہوگئی ہے۔ہر سال اس دن کو فلسطینی سرکاری اور عوامی سرگرمیوں کے ساتھ مناتے ہیں اور حکومت اس دن کو سرکاری تعطیل کا اعلان کرتی ہے۔الجزائر کے دارالحکومت میں واقع محل آف نیشنز (پائنس کلب)سے مرحوم عرفات نے 1988 میں فلسطینی قومی کونسل(پارلیمنٹ آف دی لبریشن آرگنائزیشن)کے 19ویں اجلاس کے اختتام پر آزادی کا اعلان کیا۔دستاویز کے متن میں عرفات نے کہا تھا کہ قومی کونسل خدا کے نام اور فلسطینی عرب عوام کے نام پر القدس کے ساتھ ہماری فلسطینی سرزمین پر فلسطین کی ریاست کے قیام کا اعلان کرتی ہے۔