واشنگٹن(این این آئی)افغانستان کے طالبان حکمرانوں نے ایک مراسلے میں امریکی قانون سازوں پر زور دیا ہے کہ وہ اگست میں کابل پر قبضے کے بعد ان کے ملک کے اثاثوں کو غیر منجمد کرنے میں مدد کریں۔میڈیارپورٹس کے مطابق مراسلے میں طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے افغانستان سے بڑے پیمانے پر پناہ گزینوں کے انخلا سے خبردار کیا۔انہوں نے کہا کہ طالبان یہ درخواست اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کر رہے ہیں کہ مستقبل میں تعلقات کے دروازے کھلے رہیں، افغانستان کے مرکزی بینک کے اثاثے غیر منجمد کر دیے جائیں اور ہمارے بینکوں پر سے پابندیاں اٹھا لی جائیں۔جوبائیڈن انتظامیہ نے 15 اگست کو طالبان کے کابل پر کنٹرول کرنے اور نئی حکومت پر دیگر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے فورا بعد افغان مرکزی بینک کے 9 ارب ڈالر سے زیادہ کے اثاثے منجمد کر دیے تھے۔عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی تقریبا 1.2 ارب ڈالر کی امداد روک دی ہے جو انہیں رواں سال افغانستان کے لیے جاری کرنا تھی۔نائب وزیر خزانہ والی ایڈیمو نے حال ہی میں امریکی سینیٹ کی ایک کمیٹی کو بتایا تھا کہ انہیں کوئی ایسی صورتحال نظر نہیں آئی جہاں واشنگٹن طالبان کو افغان مرکزی بینک کے ذخائر تک رسائی کی اجازت دے۔انہوں نے دلیل دی تھی کہ یہ ضروری ہے کہ ہم طالبان کے خلاف اپنی پابندیاں برقرار رکھیں لیکن ساتھ ہی ساتھ افغان عوام تک جائز انسانی امداد کے راستے تلاش کریں۔تاہم طالبان نے اپنے مراسلے میں امریکی قانون سازوں کو باور کرایا کہ اقتصادی پابندیوں سے تجارت اور کاروبار ہی نہیں بلکہ لاکھوں مایوس افغانوں کی انسانی امداد بھی تباہ ہورہی ہے