افغان ہزارہ عمائدین کا طالبان حکومت کی حمایت کا اعلان

0
221

کابل(این این آئی)افغانستان میں افغان ہزارہ برادری کے ایک ہزار سے زائد عمائدین نے طالبان حکمرانوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ مغربی حمایت یافتہ حکومتوں کا تاریک دوراسلام پسندوں کی واپسی کے ساتھ ختم ہو گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق افغانستان کی ہزارہ برادری ایک طویل عرصے سے ظلم و ستم کا شکار رہی ہے تاہم جمعرات کو برادری کے عمائدین کابل میں طالبان رہنماؤں کے ساتھ حمایت کے اظہار میں جمع ہوئے۔اجتماع کا اہتمام کرنے والے ہزارہ برادری کے سینئر رہنما اور سابق قانون ساز جعفر مہدوی نے کہا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی کی حکومت افغانستان کی تاریخ کا ‘تاریک ترین دور’ تھا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کوئی آزادی نہیں تھی اور (غیر ملکی) سفارتخانے حکومت کے ہر حصہ پر حکمرانی کرتے تھے، ‘خدا کا شکر ہے کہ اب ہم اس تاریک دور سے گزر چکے ہیں۔جعفر مہدوی نے کہا کہ اگست میں طالبان کے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے نئے حکمرانوں نے جنگ کا خاتمہ کیا ہے، بدعنوانی کو روکا ہے اور سیکیورٹی میں اضافہ کیا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے طالبان سے زیادہ جامع حکومت کا مطالبہ کیا اور نئے حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ لڑکیوں کے لیے اسکول دوبارہ کھولیں۔جعفر مہدوی نے کہا کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں ہم ایک جامع حکومت دیکھنے کی امید رکھتے ہیں جس میں تمام لوگوں کے نمائندے ہوں۔موجودہ حکومت کے بارے میں طالبان کا کہنا ہے کہ ایک عبوری حکومت ہے، تقریباً مکمل طور پر گروپ کی پشتون شخصیات پر مشتمل ہے اور اس میں کوئی خاتون شامل نہیں ہے۔طالبان رہنما اور ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اجتماع سے کہا کہ ملک کی تعمیر نو اولین ترجیح ہے