واشنگٹن(این این آئی) کورونا کی نئی قسم اومیکرون سابقہ بیماری اور ویکسینیشن سے پیدا ہونے والے مدافعتی تحفظ پر حملہ آور ہوسکتی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اومیکرون قسم کی ایک خاص بات اس کے اسپائیک پروٹین میں متعدد تبدیلیاں آنا ہے جو موجودہ ویکسینز اور علاج کی افادیت کے لیے خطرہ ہے۔اس تحقیق میں اومیکرون قسم کے خلاف ویکسینیشن سے وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی جانچ پڑتال لیبارٹری ٹیسٹوں میں کی گئی۔اس مقصد کے لیے اینٹی باڈیز کو زندہ وائرسز کے مقابلے پر لایا گیا۔موڈرنا، فائزر، ایسٹرا زینیکا اور جانسن اینڈ جانسن ویکسینز سے بننے والی اینٹی باڈیز کو ویکسینیشن کرانے والے افراد سے حاصل کیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چاروں ویکسینز کی اینٹی باڈیز کی افادیت سابقہ اقسام کے مقابلے میں اومیکرون قسم کے خلاف نمایاں حد تک کم ہوئی۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جن افراد کو فائزر یا موڈرنا ویکسینز کی اضافہ خوراک دی گئی، انہیں اومیکرون سے زیادہ بہتر تحفظ ملا، حالانکہ اینٹی باڈیز کی سرگرمیاں اس صورت میں بھی کم دریافت ہوئیں۔محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ماض میں کووڈ کا سامنا کرنے والے مریض اور ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد میں اومیکرون قسم سے بیمار ہونے کا خطرہ موجود ہے