چیئرمین سی ڈی اے نیشنل پارک کی زمین پر تجاوزات کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی کریں، ہائی کورٹ کا تحریری حکم

0
187

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیشنل پارک مارگلہ ہلز میں تجاوزات کیخلاف تحریری حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ چیئرمین سی ڈی اے نیشنل پارک کی زمین پر تجاوزات کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ بدھ کو ہائی کورٹ کے تحریری حکمنامہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے جاری کیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہاکہ چیئرمین سی ڈی اے نیشنل پارک کی زمین پر تجاوزات کے مرتکب افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ عدالت عالیہ نے کہاکہ ماحولیاتی نظام اور قدرتی رہائش گاہوں کا تحفظ آئین کے آرٹیکل 9 کے تحت دی گئی زندگی کے حق سے جڑا ہوا ہے۔ عدالت نے کہاکہ وزارت دفاع، وزارت داخلہ کے متعلقہ سیکرٹریز اور چیئرمین سی ڈی اے مشترکہ طور پر ایک سروے کرائیں۔عدالت نے کہاکہ آرمڈ فورسز نے نیشنل پارک کی حدود میں غیر قانونی تعمیرات کررکھی ہیں۔ تحریری حکم میں کہاگیاکہ قبضہ شدہ اراضی پر تعمیرات اور گولف کورس کا قیام قانونی اختیار اور دائرہ اختیار کے بغیر غیر قانونی تھا۔ عدالت نے کہاکہ فیصلہ جاری ہونے کے چار ہفتوں بعد نیشنل پارک اراضی میں موجود تعمیرات گرادی جائیں۔ عدالت نے کہاکہ سی ڈی اے اور اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ مشترکہ طور پر نیوی گالف کورس کی زیر قبضہ اراضی کو نیشنل پارک کے حصے کے طور پر بحال کریں۔ عدالت نے کہاکہ سیکرٹری دفاع غیر قانونی تجاوزات کرنے والے ملوث اہلکاروں افسران کے خلاف کارروائی کریں۔ عدالت نے کہاکہ سیکرٹری وزارت دفاع پاکستان کے خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا پتہ لگانے کے لیے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے ذریعے فرانزک آڈٹ کرائیں۔ عدالت نے کہاکہ غورو خوص کے بعد معاملہ وفاقی حکومت کے سامنے رکھا جائے۔ عدالت نے کہاکہ مارگلہ کی پہاڑیوں پر موجود نجی ہوٹل اور سی ڈی اے کے مابین لیز معاہدے کی مدت ختم ہوچکی ہے۔ عدالت نے کہاکہ نیشنل پارک کی اراضی کو ویٹرنری اور چراگاہ کے طور پر استعمال کا کہنا انیس سو ساٹھ اور 1979کے آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے کہاکہ نیشنل پارک پر قبضہ کرنے کا جو جواز فراہم کیا گیا وہ بلاجواز اور فوج کے ڈائریکٹوریٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں۔