مودی بھارت کو مسلمانوں کے قتل عام کی طرف دھکیل رہے ہیں،ایمنسٹی انٹرنیشنل،جینو سائیڈ واچ

0
275

واشنگٹن ڈی سی(این این آئی) انسانی حقوق کے عالمی نگراں اداروں ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے اور جینوسائیڈ واچ کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی اسلامو فوبک پالیسیاں اور ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے اشتعال انگیز تقاریر پر انکی خاموشی بھارت کو بڑے پیمانے پر تشدد اور مسلمانوں کے قتل عام کی طرف دھکیل رہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ماہرین نے واشنگٹن ڈی سی میں منعقدہ کانگریس کی بریفنگ میں کہا کہ مسلمانوں کے خلاف تعصب کی مذمت اور ان کے خلاف کارروائی کرنے میں مودی کی ناکامی کی وجہ سے حالیہ ہفتوں میں سرکردہ ہندو مذہبی اور سیاسی شخصیات کی نفرت انگیز تقاریر جنکا مقصد مسلمانوں کے خلاف تشدد کو بڑے پیمانے بڑھکانا ہے میں اضافہ ہوا ہے۔ جینوسائیڈ واچ کے صدرDr Gregory Stantonنے کہا کہ گزشتہ ماہ شمالی بھارت کے شہر ہردیوار میں منعقدہ ہندو راہبوں کے اجتماع کا مقصد ہندئوں کومسلمانوں کی نسل کشی پر اکسانا تھا۔نہوں نے کہا بھارت کے رہنما کی حیثیت سے نریندر مودی کی ذمہ داری ہے کہ وہ نسل کشی والی تقاریر کی مذمت کری لیکن انہوں نے اسکے خلاف بات نہیں کی۔بھارت اور کشمیر کے امور کے ماہرGovind Achayra نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ اجتماع میںشرکا کھلے عام ہندوؤں سے بھارتی مسلمانوں کے ساتھ روہنگیا کے مسلمانوں جیسا سلوک کرنے کی تاکید کریں اور اس پر فخر کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے بڑے پیمانے پر قتل عام کی کالوں کا مقصد بھارت پر ہندو بالادستی قائم کرنا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے اس ہفتے بی بی سی کو ایک انٹرویو میں دھرم سنسد کی طرف سے کھلے عام اشتعال انگیزی اور نفرت کا دفاع کیا تھا۔ آچاریہ نے کہا کہ بھارت کے مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تعصب کا ماحول عروج پر ہے