کشمیر کا تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم مسئلہ ہے ،وزیر اعظم

0
361

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر کا تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم مسئلہ ہے ، تمام مسائل کا حل سیاسی مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں ،توقع ہے جلد یا بدیر ہم اس مسئلے کو بات چیت سے حل کرلیں گے،پاکستان اور چین کے تعلقات ہر امتحان میں پورے اترے ہیں، پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی خطے کے استحکام کی ضمانت ہے، سی پیک کا پہلا منصوبہ مواصلاتی رابطوں میں بہتری اور توانائی منصوبوں پر مشتمل تھا، اب ہم سی پیک کے دوسرے مرحل میں داخل ہورہے ہیں،پاکستان میں بڑھتی آبادی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے غذائی تحفظ ضروری ہے،پاکستان 70کی دہائی کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے جب اس نے امریکا اور چین کو ای کدوسرے کے قریب لایا، امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا چین کا دورہ پاکستان کی کوششوں سے ہوا۔چینی خبر رساں ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات ہر امتحان میں پورے اترے ہیں، پاکستان اور چین کی مضبوط دوستی خطے کے استحکام کی ضمانت ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا منصوبہ مواصلاتی رابطوں میں بہتری اور توانائی منصوبوں پر مشتمل تھا، اب ہم سی پیک کے دوسرے مرحل میں داخل ہورہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر کا تنازع پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم مسئلہ ہے اور ہم تمام مسائل کا حل سیاسی مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں، توقع ہے کہ جلد یابدیر ہم اس مسئلے کو بات چیت سے حل کرلیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان اس بات پر متفق ہیں کہ افغان عوام تنازع سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے، دونوں ممالک میں اتفاق ہے کہ اقوام عالم کی اولین ترجیح افغان عوام ہونی چاہیے، افغانستان کے عوام نے گزشتہ 40 سال تک بدامنی کا سامنا کیا تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ افغانستان میں امن کو ایک موقع ملا ہے، افغانستان کو ایک سنگین انسانی بحران کا سامنا ہے، اس کا زیادہ تر انحصار غیر ملکی امداد پر ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بیرونی امداد کے منجمد ہونے سے افغان حکومت کو بحران کا سامنا ہے، افغانستان میں طالبان حکومت سے قطع نظر سب کو افغان عوام کی مدد کیلئے آگے آنا چاہیے کیونکہ افغانستان کی آدھی سے زیادہ آبادی اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑھتی آبادی کی ضروریات پورا کرنے کیلئے غذائی تحفظ ضروری ہے، زراعت، صنعت، آئی ٹی پر توجہ دی جائے گی، پاکستان دنیا کے ان پہلے تین ممالک میں شامل ہے جنہوں نے کورونا چیلنج سے موثر طریقے سے نمٹا، چین نے کورونا کے دوران پاکستان کی مدد کی، ویکسین فراہم کی جب کہ کورونا کے دوران ہم نے چین کے تجربات سے بھی سیکھا۔وزیراعظم نے کہا کہ دنیا ایک اور سرد جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، دنیا کو ایک ایسے ماحول میں نہیں جانا چاہیے جہاں وہ دو حصوں میں تقسیم ہوجائے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان 70کی دہائی کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے جب اس نے امریکا اور چین کو ای کدوسرے کے قریب لایا، امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر کا چین کا دورہ پاکستان کی کوششوں سے ہوا۔