ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے میں امریکہ کے ساتھ ہیں،سعودی عرب

0
264

ریاض(این این آئی)سعودی عرب کے فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق رابطے کے دوران مملکت میں شہری اہداف کے خلاف ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی کارروائیوں سمیت علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں رہنماوں نے تعاون مضبوط بنانے اور خطے میں استحکام کے حصول کی ضرورت پر بھی بات چیت کی ۔امریکی صدر نے کہا کہ مملکت اور امریکہ کے سٹراٹیجک تاریخی تعلقات مضبوط ہیں۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان شراکت کے استحکام کو دونوں کے مفادات کے حصول اور خطے اور عالمی امن واستحکام کے لیے بے حد اہم قرار دیا۔شاہ سلمان نے کہا کہ دہشت گردی اور اس کی فنڈنگ کے انسداد کے سلسلے میں مشترکہ سکیورٹی تعاون کو مضبوط بنانا اور بنائے رکھنا ضروری ہے۔انہوں نے سعودی سرحدوں کے دفاع اور شہریوں کے تحفظ کے سلسلے میں مملکت کی مدد سے متعلق عہد کی پابندی کو سراہا،شاہ سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب، ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کے لیے امریکہ کی کوششوں کے ساتھ ہے۔ خطے میں ایران نواز عناصر کی تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ جدوجہد ضروری ہے۔سعودی فرمانروا نے اس بات پر زور دیا کہ مملکت خطے میں کشیدگی پیدا کرنے والے تمام اسباب کے ازالے اور مکالمہ جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب یمن میں جامع سیاسی حل تک رسائی کا خواہشمند ہے اور یمنی عوام کی ترقی اور امن و سلامتی کے لیے کوشاں ہے۔سعودی عرب، یمن کی تعمیر نو اور یمنی عوام کے لیے انسانیت نواز امداد کی فراہمی جاری رکھے گا۔ شاہ سلمان نے تیل منڈیوں کے توازن و استحکام کے تحفظ کی اہمیت سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اوپیک پلس کا تاریخی معاہدہ اہم ہے اور اسے برقرار رکھنا ضروری ہے۔