دفعہ370کی منسوخی نے تنازعہ کشمیر کے حل کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے،محبوبہ مفتی

0
521

سرینگر (این این آئی)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ بھارتی حکومت نے دفعہ 370کو منسوخ کر کے مسئلہ کشمیر کے حل کو مزید پیچیدہ بنا دیاہے کیونکہ اس دفعہ کے ذریعے جموںو کشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے شوپیاں کے علاقے Pahnooمیں ایک تعزیتی اجلاس کے موقع پر پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (پی اے جی ڈی) کے رہنمائوں کی گرفتاری کے بارے میں صحافیوںکے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ اس اتحاد کا مقصد جموں وکشمیر کے عزت و وقار کی بحالی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہزاروں کشمیری نوجوان جیلوں میں قید ہیں، سچ لوگوں کے سامنے والے والے صحافی بھی قید ہیں جبکہ عام کشمیریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیری عوام کی آواز دبا رکھی ہے اور جموں و کشمیر میںکسی کوبھی بات کرنے کی آزادی نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پی اے جی ڈی کی مشترکہ آواز سے مودی حکومت کو تکلیف پہنچتی ہے، کیونکہ پی اے جی ڈی جموں و کشمیر کے عوام کی بات کرتی ہے جو مودی حکومت کو قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مودی حکومت یہ تاثر دینا چاہتی ہے کہ دفعہ370 کو منسوخ کرکے انہوں نے تنازعہ کشمیر کوحل کر لیا ہے۔ لیکن اس دفعہ کی منسوخی کے بعد انہوں نے مسئلہ کشمیر کے حل کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ بھارت میں جاری حجاب پر پابندی کے بارے میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارت میں مختلف مذاہب ہیں جو مختلف لباس پہنتے ہیں، مختلف طریقے سے کھاتے ہیں، لیکن بی جے پی گوڈسے کا ہندوستان بنانا چاہتی ہے اور ایک ہی لباس پہننے کو کہتی ہے