سینٹ نے اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد اوگرا آرڈیننس میں ترامیمی بل متفقہ طورپر منظور کرلیا

0
261

اسلام آباد (این این آئی) سینٹ نے اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد اوگرا آرڈیننس میں ترامیمی بل متفقہ طورپر منظور کرلیا جبکہ وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بل کی مخالفت صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہے بل میںحکومت کی مرضی کی بجائے اتھارٹیزکو خود مارکیٹ کے تحت فیصلے کرنا کا اختیار ہو گا،بل کا آئی ایم ایف اور نہ ہی مشترکہ مفادات کونسل سے کوئی تعلق نہیں جس پر اپوزیشن اراکین نے کہاہے کہ بل پر صوبوں کی رضا مندی ضروری ہے،اگر سینیٹ بل کو پاس کریگا تو ایک غیر آئینی اقدام پر سٹمپ کریگا،بل کا تعلق صوبوں سے ہے اس کو مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجا جائے۔ جمعرات کو اجلاس کے دور ان وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس میں ترمیم کا بل پیش کیا اور کہاکہ اس بل کا مقصد آر این این جی کی تعریف کی گئی ہے۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہاکہ اس کے ذریعے ریگولیٹری اتھارٹی کو خودمختار بنایا گیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ ریگولیٹری اتھارٹیز کو گھر کی لونڈی بنائی ہوئی ہے،اتھارٹیز کا مقصد عوامی مفاد کو دیکھنا اور تحفظ کرنا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس میں حکومت کی مرضی کی بجائے اتھارٹیزکو خود مارکیٹ کے تحت فیصلے کرنا کا اختیار ہو گا،اس بل کا آئی ایم ایف اور نہ ہی مشترکہ مفادات کونسل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اس بل کی مخالفت صرف سیاسی پوائنٹ سکورنگ ہے۔ اجلاس کے دور ان رضا ربانی نے کہاکہ یہ بل ریگولیٹری اختیارات بڑھائے تب بھی مشترکہ مفادات کونسل کے پاس جانا لازم تھا،آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرت میں بھی اوگرا ترمیمی بل کو مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجنے کی بات ہوئی تھی۔ رضا ربانی نے کہاکہ سینیٹ اس بل کو پاس نہیں کر سکتا۔ رضا ربانی نے کہاکہ اس بل پر صوبوں کی رضا مندی ضروری ہے،اگر سینیٹ اس بل کو پاس کریگا تو ایک غیر آئینی اقدام پر سٹمپ کریگا۔ انہوںنے کہاکہ اس بل کے ذریعے حکومت اور ایگزیکٹیو سے اختیارات لے رہے ہیں،آئی ایف ایم کے کہنے پر حکومت کے اختیارات اتھارٹیز کو منتقل کئے جا رہے ہیں