تیل کی برآمد پر پابندی لگی تو یورپ کو گیس سپلائی بند کردیں گے’ روس کی دھمکی

0
224

ماسکو (این این آئی)روس نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے تیل کی برآمد پر پابندی لگائی گئی تو اس کے جواب میں جرمنی جانے والی گیس کی مین پائپ لائن کو بند کیا جا سکتا ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے اب تک مذاکرات پر بہت کم پیش رفت ہوئی ہے۔روس کا یوکرین پر حملہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کے لیے سب سے بڑا حملہ ہے، اس کی وجہ سے 17 لاکھ سے زائد یوکرینیوں کو ہجرت کرنا پڑی۔ روس کی جانب سے یوکرین کے کچھ شہروں سے لوگوں کو بیلاروس اور روس کی طرف محفوظ راہداری دینے کے لیے جنگ بندی کی پیشکش کی گئی تھی تاہم کیئف نے اس کو رد کر دیا تھا، جس کے بعد دارالحکومت میں پھر سے لڑائی تیز ہو گئی اور دو شہروں میں محصور شہری ابھی تک وہیں ہیں۔روس کی نیوز ایجنسیز کے مطابق روس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شہریوں کے انخلا کے حوالے سے بات چیت میں کسی حد تک پیش رفت ہوئی ہے۔ روس ماریوپول اور سمی کے رہائشیوں کو یہ موقع دے گا کہ وہ یوکرین کے اندر جہاں جانا چاہیں جا سکتے ہیں اور اس کے لیے دن کے ابتدائی گھنٹے مخصوص کیے جا سکتے ہیں۔خیال رہے امریکہ اور اتحادی روس پر دباؤ بڑھانے کے لیے روسی تیل درآمد کرنے پر پابندی لگانے کا جائزہ لے رہے ہیں۔اس وقت عالمی مارکیٹ میں 2008 کے بعد سے تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر ہیں۔روسی نائب صدر الیگزینڈر نوواک کے مطابق اگر روس کے تیل کو مسترد کیا گیا تو اس کے تباہ کن نتائج برآمد ہوں گے اور تیل کی قیمت 300 ڈالر بیرل تک پہنچ جائے گی۔دوسری جانب امریکی صدر نے ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے فرانس، جرمنی اور برطانیہ سے روسی تیل پر پابندی کے حوالے سے بات چیت کی۔خیال رہے کہ روس نے یوکرین پر 24 فروری کو حملہ کر دیا تھا، جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جاری ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان عالمی عدالت میں کیس بھی زیر سماعت ہے۔