1961 کے بعد رواں سال ملک بھر میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، سید خورشید شاہ

0
177

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر برائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ 1961 کے بعد رواں سال ملک بھر میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، امید ہے 15جون تک پانی کی کمی دور ہو جائیگی، پنجاب، سندھ ، بلوچستان اور چولستان کو آئین کے تحت برابری کی بنیاد پر پانی ملے گا۔ جمعرات کو اجلاس کے دوران پانی کی قلت کے حوالے سے ارکان کی طرف سے اٹھائے گئے معاملے پر پالیسی بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں حقیقت کا سامنا کرنا چاہیے اور جمہوری روایات کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزرا، ارکان اور لیڈر شپ کو ایوان میں موجود رہنا چاہیے۔ وزرا کو باقی کام پارلیمنٹ کے بعد کرنے چاہئیں،پانی کے مسئلہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی انسانوں، جانوروں اور زراعت کا مسئلہ ہے، ہمارا مستقبل بھی پانی کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ پانی کی شدید کمی ہے،اس طرح کی کمی 1961 میں آئی تھی۔ اس وقت یہ طویل کمی تھی مگر اس مرتبہ ہمیں امید ہے 15 جون تک اس کمی پر قابو پالیا جائے گا،اگر درجہ حرارت یہی برقرار رہا تو تربیلا سے گدوتک آئندہ 15 سے 22 دنوں میں پانی پہنچ جائے گا۔ کابل سے گزشتہ سال کے مقابلے میں اس مرتبہ 43 فیصد سے کم ہو کر 37 فیصد پانی آرہا ہے۔ منگلا بارش کے پانی سے بھرتا ہے جبکہ تربیلا میں گلیشیئر پگھلنے سے پانی آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کی آبی وسائل کی قائمہ کمیٹی گزشتہ روز سے بیٹھی ہوئی ہے، پانی انسانی مسئلہ ہے یہ اللہ تعالی کی طرف سے ہے، اس پر ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ اللہ اس آفت سے ہمیں پناہ دے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان سمیت پورے ملک میں پانی کی شدید کمی ہے۔