لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی فیک ویڈیو پر کارروائی کے لئے درخواست پر سماعت 29 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی ۔
لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے درخواست پر سماعت کی ۔ایف آئی اے کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیاکہ ملزم محمد شفیق کو گجرات سے گرفتار کرلیا ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا یہ تمام میٹریل گرفتار ملزم نے تیار کیا؟۔جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ اس پر تفتیش ہورہی ہے جیسے جیسے تفتیش ہوگی مزید ملزم سامنے آئیں گے۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے استفسار کیا جس سوشل میڈیا اکائونٹ سے سب سے پہلے ویڈیو اپ لوڈ ہوئی اس کی نشاندہی ہوئی ہے ؟۔سوشل میڈیا پر اچھے کام بھی ہورہے ہیں ،لوگوں کو فوائد بھی ملتے ہیں،اچھی چیزوں کا استعمال ہونا چاہیے مگر بری چیزوں کو روکنا ہے۔
وکیل وفاقی حکوت نے موقف اپنایا کہ پاکستان میں 17فروری سے ٹوئٹر پر پابندی ہے ،ٹوئٹر کا ذاتی طور پر پاکستان میں براہ راست کوئی نمائندہ موجود نہیں ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے کہا کہ ہم نے امریکی سفارتخانے کو خط لکھ دیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ لیٹر عدالت کو دکھایا جائے،یہ خط تو پہلے دن سے یہاں موجود ہے۔بتایا جائے ہمارے ملک میں ٹوئٹر کی سروسز کن کن ایس او پیز کے تحت دی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ ٹوئٹر کے ساتھ پاکستان کا کوئی معاہدہ یا انڈرسٹینڈنگ نہیں،وی پی این پر ہمارا کنٹرول نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ متحدہ عرب امارات سے جاکر سروسز لو وہاں وی پی این استعمال کرنا کتنا بڑا جرم ہے۔عدالت نے سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی ۔