پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈینینس منظور ہوتے ہی لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

0
93

لاہور(این این آئی)وزیراعظم، وفاقی کابینہ کی منظوری اور صدر مملکت کی جانب سے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجرآرڈیننس پر دستخط ہونے کے ساتھ ہی صدارتی آرڈیننس لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج ہوگیا۔گزشتہ روز صدر مملکت نے ترمیمی آرڈیننس پر دستخط کیے جس کے تحت جسٹس آف پاکستان کے اختیارات میں اضافہ ہوگیا اور ساتھ ہی اس پرعمل بھی شروع ہوگیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے سپریم کورٹ کے بینچ بنانے کے لیے قائم تین رکنی کمیٹی میں جسٹس منی اختر کی جگہ جسٹس امین الدین کو شامل کرلیا تھا۔صدارتی آرڈیننس کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔ درخواست اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔درخواست گزار نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس بدنیتی پر مبنی ہے، آرڈیننس سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، صدارتی آرڈیننس کو کلعدم قرار دے۔ درخواست گزار نے کہا کہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم یا زیادہ نہیں کیا جاسکتا، عدالت پٹیشن کے حتمی فیصلہ تک صدارتی آرڈیننس پر عمل درآمد روکنے کا حکم جاری کرے۔