مودی نے چینی دراندازی کو نہیں روکا لیکن وانگچک کے پرامن مارچ کو روک دیا، عمر عبداللہ ، تاریگامی، محبوبہ مفتی

0
164

سری نگر(این این آئی)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ ، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے دلی پولیس کیطرف سے لداخ خطے کے رہائشی موسمیاتی کارکن سونم وانگچک اور ان کے درجنوں ساتھیوں کی حراست پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سماجی رابطوں کی سائٹ ”ایکس ” پر لکھا ” مودی حکومت چینی دراندازی کو نہیں روک سکی لیکن شہریوں کو پرامن طریقے سے دارالحکومت نئی دہلی میں داخل ہونے سے روکتی ہے”۔ انہوں نے لکھا بی جے پی نے لداخ کے لوگوں سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کیے جس کی وجہ سے وانگچک کو دہلی تک پرامن مارچ کرنا پڑا۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی ایکس اپنی پوسٹ میں لکھا ”ہماری شناخت اور وسائل پر ہونے والے حملے کے خلاف آواز اٹھانے کا بنیادی حق بھی ہم سے چھین لیا گیا ہے، ہم لداخ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں”۔ محمد یوسف تاریگامی نے وانگچک کی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوری آزادی کی مکمل خلاف ورزی ہے۔ یاد رہے کہ سونم وانگچک نے لداخ کیلئے چھٹے شیڈول کا درجہ دینے کیساتھ ساتھ دیگر مطالبات کے حق میں تقریبا سو سے زائد کارکنوںکے ہمراہ دلی کی طرف مارچ کیا تھا تاہم انہیں گزشتہ روزدلی بارڈر پر حراست میں لیا گیا۔انہوںنے تقریباً ایک ماہ قبل لداخ سے اپنا سفر شروع کیا تھا ۔