دکی میں کوئلے کی کانوں پر مسلح افراد کا حملہ، 20 مزدور جاں بحق، 7 زخمی

0
15

دکی(این این آئی) دکی میں کوئلے کی کانوں پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔ بلوچستان کے علاقہ دکی کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق حملے کے نتیجے میں 20 مزدور جاں بحق جبکہ 7 زخمی ہوئے، حملہ آوروں نے 10 کوئلہ کانوں کے انجن بھی آگ لگا کر نذر آتش کر دیئے۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ المناک واقعہ میں ملوث شرپسند عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکیں گے، بے گناہ مزدوروں کو قتل کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔زیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور دہشت گردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کا حکم دیا ہے۔دکی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) ہمایوں خان نے بتایا کہ مسلح افراد کے ایک گروپ نے رات گئے دکی کے علاقے میں کان پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔دکی کے ایک ڈاکٹر جوہر خان شادیزئی نے بتایا کہ اب تک ضلعی ہسپتال میں 20 لاشیں اور 6 زخمی افراد کو منتقل کیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ اور اسسٹنٹ کمشنر نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، جہاں ایف سی کمانڈنٹ اور دکی کے سپرنٹنڈنٹ ا?ف پولیس بھی موجود تھے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ متوفیوں کا تعلق پاکستان کے مختلف علاقوں کے علاوہ افغانستان سے بھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 7 زخمیوں کو طبی امداد کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لورالائی منتقل کر دیا گیا ہے، مزید کہا کہ تمام ضروری طریقہ کار مکمل ہونے کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر دکی کلیم اللہ کاکڑ نے بتایا کہ علاقے میں صورتحال کنٹرول کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ، ایف سی اور پولیس کے ساتھ بھرپور کوآرڈینشن کر رہی ہے۔ڈسٹرکٹ چیئرمین دکی حاجی خیر اللہ ناصر نے کہا کہ حملے میں ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر سمیت دیگر بڑے ہتھیار استعمال کئے گئے۔حملے کی اطلاع پر پولیس، ایف سی اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں، پولیس نے بتایا کہ کوئلے کی کانوں پر حملے میں اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے اس وقت تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا چا چکا ہے۔ایس ایچ او دکی ہمایوں خان ناصر کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے مزدوروں کو ٹولیوں کی شکل میں یکجا کرکے فائرنگ کی۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق جاں بحق کان کنوں کا تعلق پشین، کچلاک، ڑوب سمیت مختلف علاقوں سے ہے، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں ژوب کا عبدالمالک، مولاداد، سیداللہ، جلال، فضل اور روزی خان شامل ہیں، نصیب اللہ، سمیع اللہ، عبداللہ اور نصیب اللہ کا تعلق قلعہ سیف اللہ سے ہے، ملنگ، حمداللہ اور عبداللہ ضلع پشین کے رہائشی تھے۔پولیس حکام نے مزید بتایا کہ بسم اللہ کا تعلق کچلاک، جلات خان کا تعلق لورلائی سے ہے، صمد خان ضلع موسیٰ خیل اور ولی محمد تحصیل شاہرگ کے رہائشی تھے۔وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دکی میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے شدید اظہار برہمی کیا اور دہشت گردوں کے خلاف فوری و مؤثر کارروائی کا حکم دیا ہے