واشنگٹن (این این آئی)امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین اور روس کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔یہ بیان ٹرمپ کی یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا، جو امریکی انتخابات میں کامیابی کے بعد ان دونوں رہنماؤں کی پہلی براہ راست ملاقات تھی۔ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر کہا کہ یوکرین اور روس دونوں تنازع ختم کرنے کے خواہاں ہیں اور پاگل پن کو روکنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے اور مذاکرات کا آغاز ہونا چاہیے۔ میں ولادیمیر پیوٹن کو اچھی طرح جانتا ہوں، یہ ان کے عمل کرنے کا وقت ہے۔ چین بھی اس میں کردار ادا کر سکتا ہے کیونکہ دنیا انتظار کر رہی ہے۔یہ بیان اس وقت دیا گیا جب ٹرمپ پیرس میں نوٹر ڈیم کیتھیڈرل کی بحالی کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے موقع پر موجود تھے اور انہوں نے میزبان فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ہمراہ زیلینسکی سے ملاقات کی۔ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی، جس کے بارے میں یوکرین اور فرانس نے اسے اچھی اور نتیجہ خیز قرار دیا۔ تاہم، بات چیت کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ امن صرف کاغذ کا ٹکڑا نہیں ہے بلکہ اس کے لیے مضبوط ضمانتوں کی ضرورت ہے۔ زیلینسکی نے زور دیا کہ یوکرین کے عوام کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ امن کے خواہاں ہیں، لیکن موثر امن کے لیے ضروری ہے کہ روس کے ساتھ معاہدے کی ضمانت دی جائے۔ٹرمپ کے اس بیان کے بعد، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور زیلینسکی کی طرف سے اپنی شرائط پر مبنی موقف کا اعلان متوقع ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق، ٹرمپ کی ثالثی کے امکانات پر بین الاقوامی برادری کی نظریں مرکوز ہیں، خاص طور پر اس وقت جب چین سمیت دیگر طاقتیں بھی تنازع کے حل میں کردار ادا کر سکتی ہیں۔