پاکستان اپنی جی ڈی پی کا سالانہ9 فیصد نقصان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کررہا ہے، ورلڈ بینک

0
15

اسلام آباد(این این آئی)نمائندہ ورلڈ بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کو حل کرنے میں لیڈ کرنا چاہیے،عالمی سطح پر موسمیاتی ناانصافیاں ہورہی ہیں، کیا کاپ 29 میں جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے ہوئے ہیں؟ ۔ بریتھ پاکستان انٹرنیشنل کلائمیٹ چینج کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نمائندہ ورلڈ بینک نے کہا کہ پاکستان اپنی جی ڈی پی کا سالانہ9 فیصد نقصان موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے کررہا ہے جبکہ اپنی جی ڈی پی کا 6 فیصد نقصان اربن ٹرانسپورٹ کی وجہ سے برداشت کررہا ہے، موسمیاتی تبدیلیاں غریب لوگوں کا مسئلہ ہے۔نمائندہ ورلڈبینک نے کہاکہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کا ذمہ دار ہے اور نہ ہی پاکستان کی وجہ سے لاس اینجلس میں آگ لگی، پاکستان کو باہر کی دنیا کا انتظار نہیں کرنا چاہیے خود مسائل کا حل نکالنا چاہیے، کلائمیٹ چینج صرف شعبہ توانائی کی وجہ سے نہیں ہے، سب سے بڑا مسئلہ زراعت اور پانی کا ہے، عالمی مارکیٹ میں ایگریکلچر کے17 فیصد شیئرز کم ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان وہ ملک ہے جس کا عالمی سطح پر گیسز کا اخراج کم ہے لیکن پھر بھی اسے بری طرح موسمیاتی تبدیلی کا سامنا ہے، عالمی سطح پر موسمیاتی ناانصافیاں ہورہی ہیں، کیا کاپ 29 میں جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے ہوئے ہیں؟ ہوا کی آلودگی کی وجہ سے سالانہ 7 ملین لوگ لقمہ اجل بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں دنیا موسمیاتی تبدیلی کے حل سے پیچھے ہٹنے لگی وہیں پر پاکستان قدم بڑھا رہا ہے، پاکستان کو ہی موسمیاتی تبدیلی کو حل کرنے میں لیڈ کرنا چاہیے۔