نو ملکوں کی فضائی حدود میں بی 52 کی طاقت کے اظہار کے لیے پروازیں

0
24

واشنگٹن (این این آئی )امریکہ نے مشرق وسطی کے 9 مختلف ممالک کی فضائی حدود میں اپنی پروازوں کا اہتمام کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس امر کی تصدیق امریکی سنٹرل کمانڈ کی طرف سے بھی کی گئی ہے۔امریکی سنٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس مشن کا اہتمام اس لیے کیا گیا ہے کہ خطے سے طیارہ بردار جہاز ٹرومین کی تعیناتی کا اختتام ہو۔بیان کے مطابق بی 52 طیاروں نے 2 کی تعداد میں مشرق وسطی کے ملکوں پر پروازیں کیں یہ طیارے برطانیہ سے اڑ کر آئے تھے اور 9 ملکوں کو اپنی طاقت سے مرعوب کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ان پروازوں کے دوران جہازوں میں ایندھن بھرنے کے علاوہ ہتھیاروں کا استعمال کرنا بھی شامل رہا۔ جبکہ امریکی ساختہ ایف 15 طیارے بھی ان کا حصہ رہے۔سینٹ کام کے چیف جنرل ایرک کوریلا نے کہا کہ ان پروازوں کا مقصد تباہ کن امریکی جنگی صلاحیت کا اظہار، علاقے کی سیکیورٹی میں امریکی کردار اور کسی بھی ریاست کی طرف سے مزاحمت کا جواب دینے کے لیے ہمہ وقت اپنی جنگی تیاری کو ظاہر کرنا تھا۔امریکی بی 52 طیاروں کی مشرق وسطی میں موجودگی امریکہ کی وسیع تر سیکیورٹی سٹریٹجی کا حصہ ہے۔ جس کے تحت مشروق وسطی میں امریکی طیارہ بردار بحری بیڑے اور بمبار طیارے وقتا فوقتا تبدیل کیے جاتے ہیں۔ تاکہ خطے کے ملکوں کے لیے اپنی فوجی موجودگی کو برقرار رکھیں۔خطے میں امریکہ کا ابراہم لنکن نامی طیارہ بردار جہاز 7 اکتوبر 2023 کے فوری بعد تعینات کر دیا گیا تھا۔ جب حماس نے اسرائیل پر ایک دن کے لیے خوفناک حنلہ تھا۔امریکہ نے اس دوران خطے میں اپنی فوجی موجودگی کو اضافے کے ساتھ برقرار رکھا۔ البتہ اس کہینے کے شروع میں طیارہ بردار جہاز ٹرومین کو بحیرہ احمر سے واپس بھیج دیا۔اس وقت مشرق وسطی میں امریکہ کا کوئی طیارہ بردار جہاز موجود نہیں ہے۔