محسن نقوی کی غیر قانونی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کوآرڈینیشن بہتر کرکے مربوط اقدامات اٹھانے کی ہدایت

0
81

اسلام آباد (این این آئی)وزیرداخلہ محسن نقوی نے غیر قانونی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کوآرڈینیشن بہتر کرکے مربوط اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے ۔جمعرات کو وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں یو کے پاکستان سیریس کرائم اینڈ لا انفورسمنٹ پروگرام (اپسکیل) کے حکام اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔غیر قانونی امیگریشن، آن لائن چائلڈ ہراسانی، میوچوئل لیگل اسسٹنس و ایکسٹراڈیشن، کریمنل ریکارڈ کے تبادلے، غیر قانونی فنڈنگ اور انسداد منشیات کے لئے اٹھائے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔وزیرداخلہ محسن نقوی نے غیر قانونی امیگریشن اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کوآرڈینیشن بہتر کرکے مربوط اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ۔ محسن نقوی نے کہاکہ آن لائن چائلڈ ہراسانی کے واقعات پر فوری اور سخت ایکشن ہونا چاہیے،بچوں کی آن لائن ہراسانی کے تدارک کیلئے تمام وسائل استعمال کیے جائیں گے۔ محسن نقوی نے کہاکہ سیریس اور آرگنائزڈ کرائمز کی روک تھام کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ غیر قانونی امیگریشن پر قابو پانا ترجیح ہے۔انہوںنے کہاکہ غیر قانونی مائیگریشن کی روک تھام کیلئے ڈی پورٹ افراد کو 5 سال کے لیے پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کر دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ غیر قانونی امیگریشن سے نمٹنے کیلئے باہمی تعاون ناگزیر ہے، برطانوی معاونت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان میوچوئل لیگل اسسٹنس کے شعبے میں نئے رولز سے بہتری آئی ہے، اپسکیل پروگرام میں شامل تمام شعبے نہایت اہم ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مذکورہ پروگرام کے تحت اینٹی نارکوٹکس فورس کی استعداد کار میں بہتری آئی ہے، اس پروگرام کو طویل المدتی بنیادوں پر فعال رکھنا انتہائی ضروری ہے۔اجلاس میں سیکس آفنڈرز کو پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز پر غور عیم گیم ،اپسکیل پروگرام پر پیش رفت کا ہر ماہ باقاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایاگیاکہ اپسکیل پروگرام کے تحت ڈیلیوری یونٹ باقاعدہ فنکشنل ہے،پاکستان کا پہلا سیکس آفنڈر رجسٹر قائم ہو چکا ہے۔اجلاس میں اپسکیل سے نیل فاؤلر، کین ڈینز، حبیب گل، فضا وحید، حبیب گل اور دیگر نے شرکت کی جبکہ ڈی جی ایف آئی اے۔ وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکرٹریز سمیت اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔