نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کی آسٹروٹرف ہٹانے پر پنجاب حکومت پر کڑی تنقید

0
393

لاہور (این این آئی)سابق ہاکی اسٹار اولمپیئن منظور الحسن سینئر نے پنجاب حکومت کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کیلئے نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے آسٹروٹرف کو ہٹانے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے ہاکی کیلئے بہت بڑا نقصان قرار دیاگیا ہے۔آسٹروٹرف کو ہٹانے کی خبر وائرل ہونے کے بعد منظور الحسن نے کہا کہ وہ پنجاب حکومت کی جانب سے اسٹیڈیم کو برباد کرنے کے فیصلے پر سخت مایوس ہیں۔انہوں نے وزیر کھیل پنجاب ملک تیمور مسعود کی جانب سے آسٹروٹرف کو پرانے ہونے کی وجہ سے تبدیل کرنے اور سرگودھا میں لگانے کے دعوے پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سرگودھا میں ٹرف پہلے سے موجود ہے اور لڑکے بغیر کسی شکایت کے وہاں کھیلتے ہیں ،فیصل آباد میں گزشتہ ایک سال سے ٹرف موجود نہیں ہے کیونکہ اس کے لیے ٹینڈر جاری نہیں کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ ٹرف کافی پرانا تھا اور کھیل کے قابل نہیں تھا، گزشتہ ماہ چیف آف آرمی اسٹاف انٹر کلب ٹورنامنٹ اسی پر کھیلا گیا اور کھلاڑی بغیر کسی شکایت کے ٹورنامنٹ سے لطف اندوز ہوئے، تاہم اس کا واحد مسئلہ یہ ضرور تھا کہ جب اسے تقریباً 10 سال پہلے لگایا گیا اس وقت یہ ٹھیک سے بچھایا نہیں گیا تھا لیکن اس کی سطح بالکل درست حالت میں تھی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ 4 برسوں میں ایک بھی ٹرف نہیں بچھائی اور اب ایک موجودہ ٹرف کو ہٹانے کے فیصلے نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔منظور الحسن نے کہا کہ ٹرف کو ہٹانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے نئے ٹرف کی قیمت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔وزیر کھیل پنجاب ملک تیمور کے حکم پر پی ٹی آئی کو ہفتے کو جلسے کی سہولت دینے کے لیے ٹرف اکھاڑ پھینکا گیا، پارٹی نے چند روز قبل اس جلسے کو اسلام آباد سے لاہور منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔خیال رہے کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم میں پہلی بار کسی سیاسی جماعت کی جانب سے اس طرح کا جلسہ عام ہو گا، 1974 میں لیبیا کے سابق صدر معمر قذافی نے لاہور اسٹیڈیم (جس کا نام تبدیل کر کے قذافی سٹیڈیم رکھا گیا) میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا تھا جب وہ اسلامی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور میں تھے۔20 اکتوبر 2012 کو اس اسٹیڈیم میں لوگوں کی بڑی تعداد کی جانب سے بھارت کا ریکارڈ توڑنے کے لیے قومی ترانہ گانے کی تقریب کی میزبانی کی گئی تھی، اس موقع پر تقریباً 70 ہزار پاکستانی قومی ترانہ گانے کے لیے اسٹیڈیم میں جمع تھے۔اس اسٹیڈیم کو پہلے میوزک کنسرٹس کے لیے استعمال کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے اس کی حالت خراب تھی، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفاتر اس اسٹیڈیم میں موجود ہیں جس کے عہدیدار تاحال اس معاملے پر خاموش ہیں کیونکہ اسٹیڈیم کا مکمل کنٹرول پنجاب اسپورٹس بورڈ کے پاس ہے۔