ہسپتالوں کے فضلے کی محفوظ تلفی عوام کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک بڑا اور مؤثر قدم ہے، وزیرصحت

0
28

اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ہسپتالوں کے فضلے کی محفوظ تلفی عوام کو بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک بڑا اور مؤثر قدم ہے۔ وہ انڈس اسپتال اینڈ ہیلتھ نیٹ ورک کی جانب سے طبی فضلہ ٹھکانے لگانے کے لیے ییلو ویسٹ وینز کی فراہمی کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ احتیاط علاج سے بہتر ہے، اگر احتیاط نہ کی گئی تو بیماریاں ہمیں گھیر لیں گی۔انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کے تحفظ کیلئے انڈس ہسپتال نے گلوبل فنڈ کے تعاون سے پاکستان کے 15 اضلاع میں طبی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے لیے وینز فراہم کی ہیں، جن میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بھی شامل ہے

جہاں ایک وین ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) اسلام آباد کے حوالے کی جائے گی۔وزیر صحت نے کہا کہ ہسپتالوں کا فضلہ نہایت خطرناک ہوتا ہے اور اگر اس کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے نہ لگایا جائے تو یہ ہر طرف بیماری پھیلانے کا سبب بنتا ہے۔ “ہمیں لوگوں کو بیماریوں سے بچانا ہے، یہی ہماری اولین ترجیح ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ ماہرین صحت کے مطابق بیماری سے بچاؤ کی تدابیر علاج سے کہیں زیادہ مؤثر اور اہم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہیلتھ کیئر کی پہلی سیڑھی لوگوں کو بیماری سے محفوظ رکھنا ہے لیکن بدقسمتی سے اب تک بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات نہیں کیے جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں 68 فیصد بیماریاں آلودہ پانی کے استعمال کی وجہ سے پھیلتی ہیں، اگر عوام کو صاف پانی میسر ہو تو ان بیماریوں کی شرح میں واضح کمی لائی جا سکتی ہے۔

وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ صاف پانی کی فراہمی، آبادی پر کنٹرول اور اسپتالوں کے زہریلے فضلے کی محفوظ تلفی جیسے اقدامات بیماریوں کی روک تھام کے لیے ناگزیر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ہسپتالوں کی تعمیر اور ادویات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بیماریوں کی روک تھام پر بھی بھرپور توجہ دینی ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ آبادی میں اضافہ صحت کے مسائل کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے، جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کا بوجھ روز بروز بڑھ رہا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انڈس اسپتال کے صدر ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ صحت کے شعبے میں ترقی صرف نئے اسپتال یا جدید آلات کی فراہمی سے ممکن نہیں،

بلکہ ایسے مؤثر نظاموں کے قیام سے ہے جو ہماری کمیونٹیز کو بیماریوں سے محفوظ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ یہ گاڑیاں انفیکشن کنٹرول، ماحولیاتی تحفظ اور پائیدار صحت کی فراہمی کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔ ہم وفاقی حکومت کے تعاون کے شکر گزار ہیں اور پرامید ہیں کہ یہ ماڈل ملک بھر میں اپنایا جائے گا۔
٭٭٭٭٭