1لاکھ 61 ہزار نوری سال فاصلے پر موجود ستاروں کی نرسری دریافت

0
223

واشنگٹن(این این آئی)ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے ہزاروں نو عمر ستارے دریافت کیے گئے جو ٹیرنٹیولا نامی نیبیولا کی ستاروں کی نرسری میں موجود ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس خلائی نرسری کو آفیشلی 30 ڈوراڈس کا نام دیاگیا ہے اور یہ 1 لاکھ 61 ہزار نوری سال کیفاصلے پر لارج میگا لینک کلاڈ کہکشاں میں موجود ہے۔یہ کہکشاں ہماری کہکشاں ملکی وے سے قریب موجود تمام کہکشائوں میں ستارے بنانے والی سب سے بڑی اور روشن کہکشائوں ہے۔امریکی خلائی ایجنسی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا کہ ایک لمحے کے لیے ٹیرنٹیولا نیبیولا میں موجود ہزاروں ستاروں کو دیکھئے جن کو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ٹیلی اسکوپ نے نیبیولا کے ڈھانچے اور ترتیب کے ساتھ اس کے پس منظر میں موجود کہکشائیں بھی تفصیلا دِکھائی ہیں۔ناسا نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ٹیرینٹیولا نیبیولا کا نام اس کی غبار آلود دھاریوں کی وجہ سے پڑا۔ یہ ہماری کہکشاں کے قریب سب سے بڑا اور روشن ستارہ ساز خطہ ہے۔ یہ اب تک دریافت ہونے والے گرم ترین اور بڑے ستاروں کا گھر ہے۔ناسا کے مطابق یہ نیبیولا ہمیں بتاتی ہے کہ خلائی تاریخ میں ستارہ بننے کا عمل جب عروج پر ہوگا تو کیسا دِکھتا ہوگا۔ٹیرینٹیولا نیبیولا میں ماہرینِ فلکیات اس لیے بھی دلچسپی لیتے ہیں کہ اس میں اس ہی طرح کے کیمیائی مرکبات ہیں جو کائنات کے بڑے ستارہ ساز خطوں میں دیکھے گئے ہیں جس کو کائناتی صبح کاکہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جب کائنات چند ارب سال پرانی تھی اور ستارے بننے کا عمل عروج پر تھا۔