روسی میزائلوں اور ایرانی طیاروں نے یوکرین کے توانائی کے شعبے کا ایک تہائی تباہ کر دیا

0
149

کف(این این آئی)یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے بجٹ میں متوقع 38 ارب ڈالر کے خسارے کو پورا کرے۔ روسی میزائلوں اور ایرانی ساختہ ڈرونز نے یوکرین کے توانائی کے شعبے کے ایک تہائی سے زیادہ حصے کو تباہ کر دیا ہے۔ ادھر یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لین نے کہا کہ دنیا کو وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے اور یوکرینیوں کو اپنے ملک کی تعمیر نو میں تیزی سے مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین اس کام کے لیے اعتماد فراہم کر کے تعمیر نو کے اقدامات کو مربوط کرنے کے لیے تیار ہے۔ارسولا وان نے برلین میں منعقدہ یوکرین کی تعمیر نو کے لیے منعقدہ ایک کانفرنس میں کہا کہ ہمارے پاس کھونے کے لیے کوئی وقت نہیں ہے۔ نقصان کا پیمانہ بہت زیادہ ہے۔ عالمی بینک نے نقصان کی لاگت کا تخمینہ 350 ارب یورو ((345 بلین ڈالرلگایا ہے”۔انہوں نے تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی رابطہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جلد سے جلد ترجیحی طور پر سال کے اختتام سے پہلے یا اگلے سال کے شروع میں ہمیں یوکرین کی مدد کے لیے مزید اقداما کرنا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپی کمیشن اس کے لیے سیکریٹریٹ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔دریں اثنا یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک کی تعمیر نو سے متعلق ایک کانفرنس میں کہا کہ روسی میزائلوں اور ایرانی ساختہ ڈرونز نے یوکرین کے توانائی کے شعبے کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ تباہ کر دیا ہے۔انہوں نے برلن میں ہونے والی کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے مزید کہا کہ یوکرین کو ابھی تک 17 ارب ڈالر کی لاگت کے ساتھ تیزی سے بحالی کے منصوبے کا “ایک فیصد” بھی نہیں ملا ہے۔زیلنسکی نے کانفرنس کو بتایا کہ روس ہر چیز کو تباہ کر رہا ہے تاکہ ہمارے لیے موسم سرما میں گزرنا زیادہ مشکل ہو جائے۔ کانفرنس میں جرمن چانسلر اولاف شولز، یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین، اور کئی دیگر سینئر سیاستدانوں اور حکام نے شرکت کی۔