ترقی یافتہ ممالک سمیت پوری دنیا پاکستان میں آنے والے سیلاب کی ذمہ دار ہے ،چینی ماہر موسمیاتی تبدیلی

0
187

بیجنگ(این این آئی)چین کے ماہر موسمیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک سمیت پوری دنیا پاکستان میں آنے والے سیلاب کی ذمہ دار ہے ، سیلاب متاثرین کو اس سال سخت سردی کا سامنا کرنا پڑیگا، سیلاب سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مالی مدد کیساتھ ٹیکنالوجی کی منتقلی اور دیگر معاونتیں بھی اہم ہیں کہ وہ طویل عرصے میں ان کی مدد کر سکیں۔ ان خیالات کا اظہار چائنا بائیو ڈائیورسٹی کنزرویشن اینڈ گرین ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (سی بی سی جی ڈی ایف) کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر چا ؤ جن فینگ نے چائنا اکنامک نیٹ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے کہا جون میں مون سون کی بارشوں سے پہلے ہی پاکستان کو توانائی کے شدید بحران کا سامنا تھا،شدید بارشوں نے غیر معمولی سیلاب کو جنم دیا ہے جس سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ اگرچہ عالمی کاربن کے اخراج میں پاکستان کا حصہ 1 فیصد سے بھی کم ہے، لیکن یہ موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے 10 ممالک میں شامل ہے۔ چاؤ نے کہا ہمیں اس میں شامل ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمیں جوابدہ ہونے کی ضرورت ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس کرہ ارض پر ہر کوئی پاکستان کے موسمیاتی بحران کے لیے ذمہ دار ہے، خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک۔چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے کہا پاکستان میں سیلاب نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی فوری ضرورت کو گھر پہنچا دیا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں، اقوام متحدہ نے متاثرہ لوگوں کی زندگی بچانے کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے لیے ابتدائی 160 ملین ڈالر سے 816 ملین ڈالر کی امداد کے لیے نظر ثانی شدہ فلیش اپیل کا آغاز کیا۔ جیسا کہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات نے اگلے سال تک طویل مدتی مدد کی فوری ضرورت کی طرف اشارہ کیا۔ ماہرین نے یہ بھی کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں کے لوگوں کو اس سال سخت سردی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ڈاکٹر چاؤ جن فینگ نے سی ای این کو بتایا کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے، قلیل مدتی مالی اور مادی امداد کے علاوہ، سبز ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینا طویل مدتی اہمیت کا حامل ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے سی بی سی جی ڈی ایف نے اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر) کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے تاکہ پاکستان کے توانائی کے شعبے اور ملک کے بنجر اور نیم خشک علاقوں میں زرعی پیداواری نظام میں گرین ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پروگرام شروع کیے جائیں